اتر پردیش(انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں بیٹی کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت کیلئے آنے والے 23 بچوں اور خواتین کو یرغمال بنانے والے شخص کو پولیس نے فائرنگ کر کے مار دیا اور بچوں کو بحفاظت بازیاب کرالیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ شمالی ریاست اتر پردیش کے گاؤں فرخ آباد میں پیش آیا۔سبھاش باتھم نامی نے بیٹی کی سالگرہ منانے کے بہانے محلے بھر کے بچوں کو مدعو کیا اور جیسے ہی درجنوں بچے اور چند خواتین تقریب میں پہنچیں تو اْس نے تمام مہمانوں کو یرغمال بنا لیا اور کسی کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔ایک شہری کے بچے گھر نہ آنے پر پولیس کو فون کیا،پولیس سبھاش کیگھر میںداخل ہوئی ملزم نے یکے بعد دیگرے 6 گولیاں چلائیں جس سے دو دیہاتی اور تین پولیس والے زخمی ہوگئے۔پولیس نے جوابی فائرنگ کرکے سبھاش باتھم کو موت کے گھاٹ اتار دیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سبھاش باتھم قتل مقدمے میں سزا بھگت رہا تھا اور حال ہی میں پیرول پر رہا ہوا تھا اس کی ذہنی حالت درست نہیں۔ بچوں کو یرغمال بنانے کی وجہ سامنے نہیں آسکی تاہم چند روز قبل سبھاش باتھم نے حکام کو ایک خط لکھا تھا جس میں گھر کے اندر بیت الاخلاء نہ ہونے پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے واش روم بنانے کی استدعا کی تھی۔