دنیا بھر میں مقبول ترین پیغام رساں سروس واٹس ایپ آج سے لاکھوں اسمارٹ فونز پر چلنابند ہوجائےگی۔
فیس بک کی زیر ملکیت ایپ واٹس ایپ ایسے اینڈرائڈ اور ایپل سمارٹ فونز جن پر صرف پرانے آپریٹنگ سسٹمز چلائے جا سکتے ہیں یا وہ اینڈرائید فونز جن میں آئی او ایس سیون آپریٹنگ سسٹم ہے یا وہ 2.3.7 جنجربریڈ آپریٹنگ سسٹم سے پہلے کا کوئی بھی ورژن ہے۔آج (یکم فروری ) سے ان تمام موبائل ڈیوائسز میں مکمل طور پر بند ہوجائے گا۔ واٹس ایپ کے مطابق یہ قدم صارفین کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے ۔ واٹس ایپ کی مزید اپ ڈیٹس اس قدر آگے بڑھ چکی ہیں کہ انہیں چلانے کے لیے آئی او ایس اور اینڈرائیڈکے زیادہ بہتر ورژن درکار ہیں ۔جن میں اینڈرائیڈ 4 ورژن شامل ہے۔ اس طرح آئی فون فائیو سے کم ماڈل پر واٹس ایپ نہیں چل سکے گا ۔
گوگل کے مطابق 0.3 فیصد اینڈرائیڈ ڈیوائسز اب بھی جنجر بریڈ آپریٹنگ سسٹم پر چل رہے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ پوری دنیا میں 2 ارب 50 کروڑ اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں سے 75 لاکھ فونز میں اب بھی جنجر بریڈ سسٹم ہے اور اگر انہیں اپ گریڈ نہیں کیا گیا تو واٹس ایپ ان موبائل فونز پر کام نہیں کرے گا ۔جن آپریٹنگ سسٹمز کو واٹس ایپ اب سپورٹ نہیں کرے گا، وہ ایسے ہیں جو کہ اب نہ تو نئے فونز میں ڈالے جاتے ہیں اور نہ ہی انھیں اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔زیادہ تر صارفین صرف اپنا آپریٹنگ سسٹم اپ ڈیٹ کر لیں تو وہ میسجنگ سروس دوبارہ استعمال کر سکیں گے۔
ایچ پی ایلیٹ اسمارٹ فون، گوگل نیکسس ون، سام سنگ ایپک فوری اور موٹرولا اینڈروئیڈ ایکس پر بھی واٹس ایپ کام نہیں کرے گا ۔ واٹس ایپ نے یہ فیصلہ اپنی سروسز کو بہتر بنانے کے لئے کیا ہے کیونکہ وہ اس میں مزید تبدیلیاں کرنا چاہتا ہے ۔سی سی ایس انسائٹ کے تجزیہ کار بن وڈ کا کہنا ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ان کی سروس محفوظ رہے، واٹس ایپ کے پاس اور کوئی چارہ نہیں تھا۔ مگر اب انھیں یہ مشکل آئے گی کہ ان کی ایپ پرانے فونز پر نہیں چلے گی۔
یاد رہے کہ واٹس ایپ نے 2016 میں کئی فونز کے لیے یہ سہولت ختم کر دی تھی اور 31 دسمبر 2019 کو تمام ونڈوز فونز کے لیے بھی سپورٹ ختم کر دی گئی تھی ۔