کراچی(نیوز رپورٹر)اقراء یونیورسٹی میں کالج آف نرسنگ کا باقائدہ افتتاح ہو گیا ، نرسنگ کونسل آف پاکستان سے این او سی ملنے کے بعدشعبہ نرسنگ کے تحت اسپرنگ 2021 میں داخلے شروع کئے جا رہے ہیں ۔ اس شعبے کے تحت ایک چار سالہBSN ڈگری پروگرام، ایک دوسالہPost RN BSN ڈگری پروگرام اور ایک دو سالہ CNAڈپلومہ پروگرام آفر کیا جارہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں اقراء یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی نے گذشتہ روز حسین لاکھانی ہسپتال،ناظم آباد میں منعقد ہ کالج آف نرسنگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر فیکلٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ڈین پروفیسر ڈاکٹرمحمد مسرور اور شعبہ نرسنگ کی پرنسپل پروفیسر شہلا نعیم ظفر بھی موجودتھیں۔ڈاکٹر وسیم قاضی نے پاکستان میں شعبہ نرسنگ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 1500 مریضوں کے لیے اوسطاً صرف ایک نرس موجود ہے جبکہ کورونا کی وبائی صورتِ حال کے بعد پاکستان میں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹا ف کی کمی شدت کیساتھ محسوس کی گئی جس کے پیش نظرہم نے کالج آف نرسنگ کے قیام کا فیصلہ کیا اوربہت جلد اقرا یونیورسٹی MBBSاور BDSڈگری پروگرام کا آغاز بھی کرے گی جس سے طب کے شعبے میں ڈاکٹروںکی کمی پوری کی جا سکے گی۔انہوں نے کہا کہ اقرا یونیورسٹی نے نرسوں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے تعلیمی نصاب اور تربیتی طریقہء کار کو اس انداز سے ترتیب دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی امتحانات میں بھی کامیاب ہوسکیں۔اس کے علاوہ اقرا یونیورسٹی نے اپنے طلبہ وطالبات کے لئے بین الاقوامی نرسنگ فیکلٹی کا بندوبست بھی کیا ہے تاکہ ہمارے نوجوان عالمی معیا ر کے طریقہء کار اور طبی ضابطوں سے آگاہ ہوسکیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مریضوں کی بلند شرحِ اموات کی وجوہات میں بنیادی طبی سہولیات کے فقدان کے علاوہ طبی شعبے کے ماہرین اور متعلقہ افرادی قوت کی کمی بھی ایک بہت بڑی وجہ ہے۔ ڈاکٹر قاضی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان سے تعلیم وتربیت حاصل کرکے متعدد نرسیں بیرون ملک کام کر رہی ہیں، جس کی وجہ سے پاکستان میں افرادی قوت میں کمی کا سامنا ہے۔ اعلیٰ تعلیم وتربیت سے بہت ساری متوسط طبقے کی خواتین کو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر ملازمت کے مواقع میسر آسکتے ہیں ۔کیمپس کی سہولیات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر قاضی نے بتایا کہ نرسنگ کالج 8 ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا ہے جس میں طلبہ و طالبات کے لئے کیمپس کے اند ر محفوظ رہائش کا بندوبست بھی موجود ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نرسنگ کالج کااپنا تدریسی ہسپتال ’حسین لاکھانی ہسپتال‘‘ بھی ہے۔ 6 ایکڑ اراضی پر پھیلا یہ ہسپتال 300 بستروں پر مشتمل ہے اور جدید ترین طبی سہولیات سے آراستہ ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈین فیکلٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمدمسرورنے کہاکہ نرسنگ کالج ہمارے نرسنگ طلبا کو بین الاقوامی معیار کی تعلیم فراہم کرنے کے لئے پوری طرح سے جدید سہولتوں اور معیاری سازوسامان سے لیس ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نرسنگ کالج پاکستان نرسنگ کونسل کے ذریعہ رجسٹرڈ اور تسلیم شدہ ہے۔ محکمہ صحت سندھ نے بھی نرسنگ کالج کا دورہ کیا ہے اور اسے نرسنگ پروگرام شروع کرنے کے لئے جدید ترین طبی سہولیات سے آراستہ پایا ہے ۔