سرینگر(این این آئی) غیرقانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںبھارتی فوجیوں نے جنوبی کشمیر میں محاصروںاورتلاشی کارروائیوں اور گھروں پرچھاپوں کے دوران7کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے بجبہارہ ، شوپیاں اور پلوامہ کے علاقوں میں عمران احمد ، عرفان احمد ، بلال احمد ، توفیق احمد ، مزمل احمد ، عادل احمد اور جنید الطاف کو گرفتار کیا۔گرفتارنوجوانوں کے اہلخانہ نے صحافیوں کو بتایا کہ بھارتی فوج نے انہیں جھوٹے الزامات لگاکرگرفتارکیاہے اور وہ ان کو انٹروگیشن سینٹروں میں لے گئے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔قصبہ اسلام آباد میں سول سوسائٹی کے ایک مقامی رکن نے صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گرفتارنوجوان بے گناہ ہیں اور بھارتی فوج اور پولیس جنوبی کشمیر میں خوف ودہشت پھیلانے اور لوگوں کے جذبہ آزادی کو کمزور کرنے کے لئے بے گناہ نوجوانوں کوگرفتار کررہی ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میںبھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ غیرقانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے حالیہ بیان کا خیرمقدم کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھارت اور پاکستان پر زوردیا ہے کہ وہ خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لئے تنازعہ کشمیرکو بات چیت کے ذریعے حل کریں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ورکنگ وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ 73 سال پرانے تنازعہ کشمیر کو حل کرے جو ابھی تک اس کی میز پر موجودہے۔ غیرقانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںضلع کپواڑہ میں چیرکوٹ کے جنگل علاقے سے ایک شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ19 جنوری سے لاپتہ کپواڑہ کے علاقے ازگنڈ خمریال سے تعلق رکھنے والے نوجوان کوچیرکوٹ کے جنگل علاقے میں مردہ حالت میں پایا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعدلاش کفن دفن کے لئے اہلخانہ کے حوالے کر دی گئی۔انہوں نے جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت جاوید احمد میر ولد دلاور میرساکنہ ایز گنڈ خمریال کے طورپر کی ہے۔حریت رہنما اورجموںو کشمیر ایمپلائز موومنٹ کے وائس چیئرمین امتیاز وانی نے کہاہے کہ بھارت مقبوضہ جموںو کشمیر میں اپنی ریاستی دہشت دہشت گردی میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے اور بھارتی فوج محاصروں اور تلاشی کارروائیوں کی آڑ میں بے گناہ نوجوانوں کو قتل کر رہی ہے ۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق امتیاز وانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں حال ہی میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوجی معصوم نوجوانوں کو مسلسل قتل کررہے ہیں جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر فرد کو آزادانہ طور پر اپنی زندگی گزارنے کا حق دینا انسانیت کی سب سے بڑی خدمت ہے۔بھارت کے ظالمانہ ہتھکنڈوں سے تنازعہ کشمیر کی حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی۔ بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیرکے بارے میں اپنی ظالمانہ پالیسی ترک کرے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے کر تنازعہ کشمیرکو حل کرے۔ امیتازوانی نے کہا کہ کشمیری شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ بھارتی فوجی مقبوضہ جموںو کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لئے کشمیریوں کی نسل کشی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا تاریخ کے طویل ترین فوجی محاصرے کے باوجود حریت پسند قیادت اور عوام کا مشن آزادی جاری ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارت کشمیریوں کے خلاف اعلان جنگ کرچکا ہے اورہزاروں کشمیری نوجوانوں کو عقوبت خانوں میں ڈالا گیا ہے جب کہ پورا مقبوضہ جموںو کشمیر ایک جیل کا منظر پیش کررہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیری عوام کو اپنی مرضی سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے۔حریت رہنما نے کہاکہ تنازعہ کشمیرکا واحد حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عملدرآمد ہے اوراس تنازعے کا حل ہی جنوبی ایشیامیں پائیدار امن کا ضامن ہے۔