وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ذاتی تلخیاں ہیں اور ایسے میں مذاکرات نہیں ہو سکتے، مریم اور بلاول مل کر اب حکومت کے خلاف بددعاوں کی مہم شروع کریں، صوبائی مسائل میں وفاق کا کوئی اختیار نہیں، این ایف سی ایوارڈ کا60 فیصد صوبوں کے پاس چلا جاتا ہے، صوبوں کے پاس جانے والے پیسے کی مانیٹرنگ کا کوئی میکانزم نہیں ۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کا اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کا موقف نہیں ہونا چاہیے، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ذاتی تلخیاں ہیں، ان تلخیوں میں مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ حکومت کو اپوزیشن سے بیٹھ کر اصلاحات پر کام کرنا چاہیے، گورننس،جوڈیشل اور الیکشن سسٹم میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ صوبائی مسائل میں وفاق کا کوئی اختیار نہیں، این ایف سی ایوارڈ کا60 فیصد صوبوں کے پاس چلا جاتا ہے، صوبوں کے پاس جانے والے پیسے کی مانیٹرنگ کا کوئی میکانزم نہیں، جن لوگوں نے 18ویں ترمیم کی انہوں نے کچھ سوچا نہ سمجھا، 18ویں ترمیم اور این ایف سی سے سسٹم تباہ ہو گیا ہے، 18ویں ترمیم سے فیڈریشن کے اختیار صوبوں کو منتقل ہو گئے، ترمیم کے بعد مسائل کے حل کا اختیار وفاق کے پاس نہیں، یہ جاننے کا کوئی میکنزم نہیں کہ وفاق سےجانے والا پیسہ خرچ بھی ہو رہا ہے یا نہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ جتنا نقصان نوازشریف نے پنجاب کو پہنچایا کسی نے نہیں پہنچایا، نوازشریف نے کہا مجھے چوتھی بار وزیر اعظم بنوا دیں اورجو مرضی لکھوا لیں۔ کل اکتیس جنوری تھی لوگوں کا خیال تھا انقلاب آجائے گا، کل بہت سے لوگوں کے خواب چکنا چور ہوگئے، مریم اور بلاول مل کر اب حکومت کے خلاف بددعا وں کی مہم شروع کریں۔