سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی سیاست کا حشر سب کے سامنے ہے انہیں ڈیڈ لائن دینے جیسے فیصلے نہیں کرنے چاہیے تھے اگر اُن کے مشیر ٹھیک ہوتے تو ایسا نہ ہوتا۔ عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو اگر کوئی شکوہ ہے تو حکومت بات چیت کے لئے ہر وقت تیار ہے کیونکہ تعمیری اپوزیشن سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے البتہ حزب اختلاف کو بھی منفی سیاست نہیں کرنی چاہیے۔یہاں لاہور میں میڈیا سے موجودہ ملکی و محکمانہ صورتحال پر غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کو اصل دھچکا لاہور کے جلسے سے لگا، مینار پاکستان کو بھرنا کوئی مذاق نہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اُن کی زیر نگرانی اسی مینار پاکستان پر4مرتبہ کامیاب جلسے منعقد کیے لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود اپوزیشن کی بڑی جماعتیں بھی ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکیں۔ ایک سوال کے جواب میں سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا کہ حکومت کا مشکل وقت گزر چکا ہے اور اب ملکی حالات بہتری کی طرف گامزن ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی جماعت سینٹ الیکشن میں "شو آف ہینڈ"کی بات کر رہی ہے جس سے اُس کی نیک نیتی سامنے آتی ہے،سینٹ الیکشن کے عمل کو شفاف بنانے کے لئے اپوزیشن کو مثبت طرز عمل اختیار کرنا چاہیے اورحکومت کی اس تجویز کو کھلے دل سے ماننا چاہیے کیونکہ کسی بھی الیکشن میں اپنے حصے کے مطابق نشستیں حاصل کرنا ہی جمہوری عمل کا تقا ضا ہے۔
سینئر و وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے محکمانہ امور پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں اور کسی قسم کی قلت نہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ گندم و آٹے کے بارے میں وزیر اعظم عمران خان کی واضح ہدایات ہیں،کٹائی کا نیا سیزن شروع ہونے والا ہے اور انشاء اللہ پہلے سے بہتر پالیسی سامنے آئے گی جس کے لئے محکمہ خوراک اور متعلقہ حکام کی مشاورت جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں آئندہ سیزن کے لئے گندم کی خرید کا سرکاری ریٹ1650روپے فی من مقرر کیا گیا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں سندھ نے2ہزار روپے فی من کا ریٹ دیا ہے جو میرے خیال سے قابل عمل نہیں۔سینئر و وزیر خوراک عبدالعلیم خان نے عندیہ دیا کہ پنجاب حکومت بھی گندم کی سرکاری قیمت میں اضافے پر غور کر سکتی ہے جس کا مقصد کسان اور کاشتکار کی خوشحالی اور اُسے فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گندم کی سرکاری خرید کا طریقہ کار اور قیمت کے تعین کے لئے سفارشات تیار کی جا رہی ہیں جن کی حتمی منظوری وزیر اعظم عمران خان دینگے۔