سرینگر(آئی این پی‘ این این آئی)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جمو ں و کشمیر میں گزشتہ روز پلوامہ اور بڈگام اضلاع میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوانوں کے لواحقین نے اپنے پیاروں کی میتوں کی واپسی کے لیے سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔شہید نوجوانوں کے لواحقین سرینگر میں پولیس کنٹرول روم کے باہر جمع ہوئے اور میتوں کی واپسی کے لیے احتجاج کیا۔دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے شوپیاں قصبے میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائی کی ہے۔ غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل میں اضافے کی شدید مذمت کی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں قابض فورسز کا معمول بن چکی ہیں اور مقبوضہ علاقے میں 10لاکھ سے زائد قابض بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں انسانی زندگیاں اپنا وقار کھوچکی ہیںجبکہ پلوامہ اور بڈگام اضلاع میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مزید 5 کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کے سلسلے میں کشمیرمیڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کا جعلی مقابلوں میں قتل علاقے میں بھارتی فوجیوں کے بدترین جنگی جرائم میں سے ایک ہیں۔ فسطائی مودی کی قیادت میںمقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی حکومت کے اقدامات جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہیں۔بھارتی حکومت ایک سوچی سمجھی پالیسی کے تحت مختلف ہتھکنڈوں کے ذریعے نوجوان لڑکوں کوبندوق اٹھانے پر مجبور کرتی ہے تاکہ جنگی جرائم کا الزام لگے بغیر علاقے میں ان کے خاتمے کا جواز پیدا کیاجائے ۔