کر کٹ مئچز میں کو ویڈ SOP'sکیخلاف ورزیاں خو فناک ہیں ،PMA

کراچی (نیوز رپورٹر) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کا ایک ہنگامی اجلاس پی ایم اے ہاؤس، کراچی میں منعقد ہوا جس میں ملک میں کوویڈ کی صورتحال اور ادویات کی قیمتوں اور ان کی کمی کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت پی ایم اے سینٹر کی صدر ڈاکٹر سلمیٰ اسلم کنڈی نے ویڈیو لنک کے ذریعے کی۔ اجلاس میں پی ایم اے سینٹر کے اعزازی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد، خازن پی ایم اے سینٹر ڈاکٹر قاضی واثق، سابق صدر پی ایم اے سینٹر ڈاکٹر سید ٹیپو سلطان، سابق صدر پی ایم اے سندھ ڈاکٹر مرزا علی اظہر،  ڈاکٹر سونیا نقوی  صدر پی ایم اے کراچی، ڈاکٹر عبدالغفور شورو جنرل سیکریٹری پی ایم اے کراچی، ڈاکٹر حامد منظور اور پی ایم اے کے دیگر سینئر اراکین نے شرکت کی۔اجلاس میں پاکستان بھر میں کوویڈ 19 کے مثبت کیسز کی مسلسل بڑھتی ہوئی شرح پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اگرچہ کراچی میں مثبت کیسیزکی  شرح کم ہوئی ہے لیکن یہ اب بھی زیادہ ہے۔ یہ سب احتیاطی تدابیر اپنانے میں ہماری غفلت کی وجہ سے ہوا ہے۔ پی ایم اے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ اور کھلاڑیوں کا پرجوش استقبال کرتی ہے۔ اس سے پاکستان کے سافٹ امیج کو فروغ ملے گا اور کرکٹ کے شائقین اس سے لطف اندوز ہونگے لیکن بدقسمتی سے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پی ایس ایل کے دوران جو صورتحال دیکھی جارہی ہے وہ خوفناک ہے، کوئی بھی ایس او پیز پر عمل کرتا ہوا نظر نہیں آتا۔ اسٹیڈیم میں تماشائیوں کو ماسک کے بغیر اور سماجی فاصلہ برقرار رکھے بغیر دیکھا گیاہے۔ اس سے کوویڈ کی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے اور اس کے نتائج گزشتہ سال کی طرح پی ایس ایل کو ملتوی کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔ پی ایم اے ، پاکستان کرکٹ بورڈ سے درخواست کرتی ہے کہ وہ ٹورنامنٹ کے دوران ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروائیں۔ CoVID-19 کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ملک میں ہر جگہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروائے۔ ہم عوام سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ احتیاطی تدابیر اپنائیں، جب بھی باہر نکلیں ماسک پہنیں، سماجی فاصلہ رکھیں، مناسب وقفوں سے اپنے ہاتھ دھوئیں یا سینیٹائز کریں، ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے گریز کریں اور غیر ضروری طور پر باہر جانے سے پرہیز کریں۔اجلاس میں ملک میں ادویات کی کمی اور قیمتوں میں اضافے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ بدقسمتی سے موجودہ حکومت نے اپنے دور میں ادویات کی قیمتوں میں گیارہ مرتبہ اضافہ کیا ہے۔ ایسے حالات میں جب سرکاری ہسپتالوں میں صحت کی سہولیات کا فقدان ہے، ادویات کی قیمتوں میں یہ اضافہ عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔ اس صورتحال میں بخار کم کرنے کی ایک دوا کی قلت کی خبریں آرہی ہیں۔ ہم لوگوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ مارکیٹ میں پیراسیٹامول کے کیمیائی نام سے بہت سے دوسرے برانڈز دستیاب ہیں جنہیں بخار کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے لہذا وہ ان میں سے کوئی بھی خرید سکتے ہیں۔اجلاس میں پی ایم اے نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام ضروری ادویات کی ان کی مقررہ قیمتوں پر دستیابی کو یقینی بنائے۔

ای پیپر دی نیشن