برسلز (اے پی پی)اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام، ڈبلیو ایف پی نے کہا ہے کہ ایتھوپیا میں حکومتی فورسز اور نسلی اقلیتی فورسز کے درمیان جاری لڑائی کے دوران شمالی ایتھوپیا میں 20 لاکھ افراد کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے۔ غذائی قلت کے ذیلی ادارے ڈبلیو ایف پی کیا جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ تِگرے خطے میں تقریبا 40 فیصد آبادی، غذا کے سنگین سطح کے عدم تحفظ سے متاثر ہو رہی ہے۔ اس نے نشاندہی کی ہے کہ لڑائی کے باعث تِگرے کے بہت سے باشندے اپنے گھروں کو چھوڑ کر جانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔رپورٹ سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ تگرے اور تنازعات کے شکار دیگر دو علاقوں میں 90 لاکھ سے زائد افراد کو خوراک کی مدد درکار ہے۔ڈبلیو ایف پی نے نشاندہی کی ہے کہ وہ سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی وجہ سے دسمبر کے وسط سے ان خطوں میں غذائی سامان پہنچانے سے قاصر رہی ہے۔
ایتھوپیا میں 20 لاکھ افراد کو شدید غذ ا ئی قلت کا سامنا ہے،اقوام متحدہ
Feb 01, 2022