عدالتوں سے سزایافتہ مفرور اداروں پر تنقید کرتے رہے: شہباز گِل

شہباز گِل نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہو رہا ہے۔

معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے احسن اقبال کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتوں سے سزایافتہ مفرور اداروں پر تنقید کرتے رہے ۔ احتساب کو متنازع بنانے والے آج خوشیاں منا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسی کیس میں عدالت نے شہباز شریف کی بیٹی رابعہ اور داماد علی عمران کو اشتہاری قرار دیا ہے ، فیصلے حق میں آئیں تو مٹھائیاں اور انکے خلاف آئے تو عدالتوں پر ہرزہ سرائی۔شہباز گِل نے کہا کہ احسن ارسطو آج بھی اداروں پر کیچڑ اچھالنے میں مصروف ہیں ۔پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہو رہا ہے ، ملک کی معاشی خوشحالی نااہلوں سے دیکھی نہیں جا رہی۔معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ نے کہا کہ ذاتی کاروبار کو دوام بخشنے والے عوام کے روزگار کے مواقع متروک کرتے رہے ، خود کاروبار کرنے والوں کے دور میں صنعتیں بند ہوئیں ، عمران خان نے کورونا کے باوجود صنعتوں کو کھول کر غریب کو روزگار کے مواقع دیے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ فارن فنڈنگ میں اربوں روپےکاگھپلہ کیاگیا،ثاقب نثاربتائیں انہوں نےصادق وامین کیسےقراردیا۔ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے بیرونی اشاروں پرملک کوتباہ کردیا، عمران خان کی آمدن سوا لاکھ سےایک کروڑکیسےہوگئی؟ عمران خان غیرملکی تحفوں کی تفصیلات کیوں نہیں بتارہے؟ عمران خان بتائیں فارن فنڈنگ کاپیسہ کس کی جیب میں گیا؟احسن اقبال نے کہا تھا کہ عمران خان نےاسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کوتحفےمیں دیدیا ہے، معاشی خود مختاری آئی ایم ایف کی جھولی میں پھینک دی۔  اب توہم قازقستان کےبھی مقروض ہونے والے ہیں۔مسلم لیگی رہنما نے کہا تھا کہ نیب ساراکام عمران خان کےاشاروں پرکررہاہے۔ ہم نےعوام کوبیکاری نہیں روزگاروالابناناہے، عمران خان نے22 کروڑعوام کی زندگی اجیرن کردی،عمران صاحب قوم کولنگرخانوں کی نہیں کارخانوں کی ضرورت ہے۔رہنمان لیگ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں 3 روپےسےزائداضافہ ہورہاہے،عمران خان کوصرف جھوٹےمقدمات بنانےکامعلوم ہے، کسان کھادکےحصول کےلیےدربدرکی ٹھوکریں کھارہےہیں، کارڈاسکیم کاڈھونگ رچاکرادویات کمپنیوں کوفائدہ پہنچایاگیا۔انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان کومعلوم نہیں معیشت کس طرح چلانی ہے۔ ہمارےخاندان نےکردارکشی کاسامناکیا۔ حکومت کےجھوٹےمقدمات کاسامناکررہےہیں۔

ای پیپر دی نیشن