اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) مہنگائی، اقتصادی ترقی میں سست روی اور گرتے زرمبادلہ کے ذخائر کے چیلنجز درپیش ہیں۔ وزارت خزانہ نے ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پہلے 5 ماہ بجٹ خسارہ 1 ہزار 169 ارب روپے تک پہنچ گیا، ترقیاتی اخراجات 139 ارب روپے رہے جبکہ ٹیکس آمدنی 3429 ارب روپے رہی۔ سالانہ بنیادوں پر ڈالر کی قدر 178 روپے سے بڑھ کر 262 روپے رہی۔ وفاقی حکومت کی نان ٹیکس آمدنی 822 ارب روپے، زرعی قرضے 842 ارب روپے رہے۔ ترسیلات زر میں 11 فیصد، برآمدات میں 7 فیصد، درآمدات میں 18 فیصد کمی ہوئی، کرنٹ اکائونٹ خسارہ 3 ارب 70 کروڑ ڈالر جبکہ غیرملکی سرمایہ کاری میں بھی کمی ہوئی۔ علاوہ ازیں گزشتہ ایک سال میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 22 ارب ڈالر سے کم ہوکر پونے 9 ارب ڈالر رہ گئے۔ ماہانہ اقتصادی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کو زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا سامنا ہے۔ چھ ماہ میں برآمدات میں 6.8 اور درآمدات میں 10.2 فیصد کمی ہوئی۔ چھ ماہ میں جاری کھاتوں کا خسارہ 59.7 فیصد کم ہوا۔ غیر ملکی سرمایہ کاری میں اس دوران 58.7 فیصد کمی آئی۔ مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری میں 180.6 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ زرمبادلہ کے ذخائر 27 جنوری کو 5.6 ارب ڈالرز تھے۔ اور ڈالر کا ریٹ 262.61 روپے تھا۔ جولائی سے نومبر تک بجٹ خسارہ 218 ارب روپے بڑھ گیا، جولائی سے دسمبر تک مہنگائی کی شرح 25 فیصد رہی۔ وزارت خزانہ نے جنوری میں مہنگائی کی شرح 26 فیصد تک رہنے کی توقع کی ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سامنا ہے۔ زرمبادلہ ذخائر کو بچانے کیلئے درآمدات کو روکا جا رہا ہے ۔