اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان کا کرپشن کی عالمی درجہ بندی میں 140 واں نمبر ہے، پوائنٹس 28 سے کم ہوکر 27 ہوگئے، پاکستان کا سکور2018میں 33 جو، اب گر کر27ہو گیا ہے۔ بد عنوانی بڑھ گئی۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے گلوبل پرسیپشن انڈیکس 2022 جاری کردیا۔ کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2022ء میں ڈنمارک 90سکور کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ عالمی امن کو لاحق خطرات، تنازعات و تصادم بھی کرپشن میں اضافے کی وجہ قرار دیئے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں پاکستان کا سکور 28 سے کم ہوکر 27 ہوگیا جس کا مطلب ملک میں کرپشن میں اضافہ ہوا۔ سری لنکا، سربیا کا سکور پاکستان سے بہتر ہے۔ سال دوہزار بائیس کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 9 برسوں میں یہ پاکستان کا سب سے کم سکور ہے۔ تجویز کیا گیا ہے کہ بدعنوانی روکنے کے لیے مزید مؤثر اقدامات کیے جائیں۔ ڈنمارک کے ساتھ فن لینڈ نے بھی90 سکور کیا ہے، بھارت85ویں، سری لنکا 101ویں، نیپال110وویں، روس137ویں اور افغانستان150ویں نمبر پر ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہت سے ممالک کرپشن روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ دو تہائی ممالک کا سکور 50سے بھی کم ہے۔ 2012ء کے بعد155ممالک ایسے ہیں جنہوں نے کرپشن کے خاتمہ کے لئے کوئی خاص پیشرفت نہیں کی۔ 15سال سے عالمی امن کو کرپشن کی وجہ سے خطرات ہیں اور یہ اسی کا شاخسانہ ہے۔ کرپشن کی وجہ سے حکومت کی عوام کو تحفط کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے ۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے 180 ملکوں کا انڈیکس جاری کیا۔ رپورٹ کے مطابق دو تہائی ممالک میں کرپشن سنگین مسئلہ بن گئی۔ بھارت اور بنگلہ دیش کے سکور میں کوئی فرق نہیں آیا، کالے قوانین کے ذریعے آزادی اظہار پر اور تنقید کرنے والوں کو نشانہ بنایا گیا۔95فیصد ملک کرپشن پر قابو پانے میں ناکام رہے۔
2022، پاکستان میں کرپشن بڑھ گئی ، 95فیصد ملک بد عنوانی میں کمی کرنے میں نا کام
Feb 01, 2023