اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+خبرنگار) الیکشن کمشن نے (ق) لیگ کے پارٹی سربراہ کے حوالے سے کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت پر برقرار رکھا ہے۔ الیکشن کمشن نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین ہی مسلم لیگ (ق) کے سربراہ رہیں گے۔ سنٹرل ورکنگ کمیٹی کی جانب سے چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کی کارروائی کالعدم قرار دیتے ہوئے فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ چوہدری شجاعت کی پارٹی صدارت سے برطرفی پارٹی آئین کے متصادم ہے۔ (ق) لیگ کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا جاری کردہ پارٹی الیکشن شیڈول بھی کالعدم قرار دے دیا گیا۔ جبکہ کمشن نے کہا کہ سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن کمشن نے اگست 2022 میں یہ فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ اس سے قبل 17 جنوری کو مسلم لیگ (ق) کے رہنما کامل علی آغا کے وکیل نے اس کیس کا محفوظ فیصلہ جلد سنانے کی استدعا کی تھی۔مسلم لیگ کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی(سی ڈبلیو سی) نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو حق کی فتح قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق چودھری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر پاکستان مسلم لیگ کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چوہدری شجاعت حسین کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا کیا اور کہا کہ چوہدری شجاعت کی قیادت میں پارٹی کو مزید فعال اور متحرک بنائیں گے۔سی ڈبلیو سی اراکین نے مسلم لیگ نے اراکین مجلس عاملہ کی نامزدگی ، مرکزی جنرل کونسل کے اراکین کے انتخابات ، خالی عہدوں پر تقرری کی توثیق کر دی ،اراکین نے پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے عہدے داروں کی برطرفی اور بنیادی رکنیت معطل کرنے کے فیصلے کی بھی توثیق کر دی ۔ چوہدری شجاعت حسین،طارق بشیر چیمہ، چوہدری شافع حسین اور چوہدری سالک حسین کی جانب سے سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے ارکین کے غیرمشروط حمایت پر شکریہ ادا کیا گیا،مسلم لیگ کی تنظیم نو کے حوالے سے مشاورت جاری ہے، جنرل کونسل کا اجلاس جلد بلائے جانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ چودھری سالک حسین نے کہا کہ مشکل وقت میں ساتھ دینے والوں کو ہمیشہ عزت دیں گے ۔