کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات میں واحد بڑی جماعت بن کر ابھری ہے، اس لیے اسے اپنا میئر مقرر کرنے کا حق حاصل ہے۔ اگر ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ نہ کیا ہوتا تو ہمارے مخالفین اتنی سیٹیں نہ لے پاتے اور یہ بات وہ اچھی طرح جانتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات ہندو جم خانہ میں ناپا کے کنوکیشن کی صدارت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کچھ مجبوریاں تھیں جس کی وجہ سے سندھ حکومت الیکشن کو آگے لے جانا چاہتی تھی، اگر ایسا ہوجاتا تو پاکستان پیپلز پارٹی اس سے کہیں زیادہ سیٹیں لے جانے میں کامیاب ہوجاتی ۔ہم نے ایم کیو ایم کو مشورہ دیا تھا کہ وہ الیکشن کا بائیکاٹ نہ کریں لیکن ان کی پارٹی نے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا، جس کے نتیجے میں ان کے ووٹ جے آئی کو ملے، ورنہ وہ اتنی سیٹیں لے جانے کی پوزیشن میں نہیں تھے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ شہر کی تاریخ میں پہلی بار پیپلز پارٹی نے اپنا ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب مقرر کیا اور جو کچھ انہوں نے کردکھایا وہ کراچی والوں سے مخفی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی اس شہر اور اس کے عوام کی خدمت کرنے کی تاریخ رکھتی ہے ہم ان کی خدمت وزیراعلی اور میئر کے طور پر کریں گے۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 20 ہزار اسکولوں کی عمارتوں کو شدید بارشوں اور سیلاب سے کافی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی خطرناک عمارتوں میں طلبا کو کلاسز لینے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان اسکولوں کو ٹینٹ میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بچوں کی تعلیم کا عمل جاری رہے۔ سیف سٹی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ صرف کیمروں کی تنصیب کافی نہیں بلکہ ہمیں اپنی پولیس کو مضبوط کرنا ہے جس کے لیے میں نے ان کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں اضافے کے علاوہ انہیں گیجٹس اور جدید ترین آلات سے لیس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار رہی ہے اور ہم دہشتگردوں کو دوبارہ منظم ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت ایک قوم ہم سب کو اپنے وژن، اپنے اتحاد، پالیسیوں اور حب الوطنی سے دہشت گردی کو شکست دینا ہوگی۔ قبل ازیں ناپا کی کنوکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے NAPA کے نام سے پرفارمنگ آرٹ کے ادارے کو کامیابی سے چلانے پر ضیا محی الدین اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ صوفیاِ کرام کی سرزمین ہے جو بقائے باہمی، تکثیری معاشرے اور بین المذاہب ہم آہنگی پر یقین رکھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ موسیقی، فن اور ثقافت تکثیری معاشرے میں امن و آشتی کو فروغ دینے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ وزیر ثقافت سید سردار شاہ نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں مسلمان حکمرانوں نے صدیوں تک فنون لطیفہ، موسیقی اوردست کاری اپنا تسلط جمائے رکھا اور مختلف مذاہب کے لوگوں کو اپنے حصار میں لیا۔ سردار شاہ نے کہا کہ عزت، احترام اور محبت بندوق کی نوک پر نہیں چھینی جاسکتی البتہ موسیقی مختلف عقائد اور قومیتوں کے لوگوں کو جوڑتی ہے۔ پروگرام کے اختتام پر وزیراعلی سندھ نے NAPA کے کامیاب گریجویٹس میں ڈگریاں تقسیم کیں اور انہیں گریجویشن پر مبارکباد دی۔ انہوں نے پولیس لائن پشاور میں مسجد میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ہمیں انسانیت کے دشمنوں کو پہچاننا ہوگا اور انہیں اپنی صفوں سے باہر نکالنا ہوگا۔