کلکتہ(این این آئی)سنہ 2012 میں ایک کارٹون شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے ایک یونیورسٹی کے پروفیسر نے کہا ہے کہ وہ تمام الزامات سے بری ہونے پر راحت محسوس کر رہے ہیں جب عدالتی پیشیوں کی ایک طویل سیریز میں شامل ایک خوفناک آزمائش نے اس کی زندگی کو بری طرح تباہ کردیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق کلکتہ کی مشہور جاداو پور یونیورسٹی میں کیمسٹری کے پروفیسر امبیکیش مہاپترا کو اپریل 2012 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب انہوں نے دوستوں کو ایک ای میل بھیجی تھی جس میں ایک کارٹون شامل تھا جس میں مغربی بنگال ریاست کی مقامی وزیر اعلی ممتا بنرجی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔11 سال کی قانونی جدو جہد کے بعد جس نے ان کی زندگی اور مالیات کو نقصان پہنچایا مہاپاترا نے بتایا کہ انہیں مقامی حکومت کے ہاتھوں بے ضررکارٹون پر طویل ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔ حکومت نہ صرف مغربی بنگال بلکہ پورے ملک میں شہریوں کے آئینی حقوق کو محدود کرنے اور اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے مختلف حربے استعمال کرتی ہے۔
بھارتی پروفیسر ،برسی