جموں‘ اسلام آباد‘ سرینگر (کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ، کئی علاقوں میں بھارتی فوج نے تلاشی آپر یشن جاری رکھا ،ضلع کولگام میں ایک عالم دین پولیس
سٹیشن سے لاپتہ ہوگئے ہیںجبکہ سوپور سے ایک شخص کی لاش برآمدکی گئی۔دوسری جانب دوسری جانبمقبوضہ جموں و کشمیر میں زمینوں سے لوگوں کی بے دخلی کے خلاف جموں شہر کے مختلف علاقوں میں منگل کو بھی احتجاجی ہڑتال کی گئی۔ عینی شاہدین نے بتایاکہ قابض انتظامیہ کی طرف سے جموں کے مسلم آبادی والے علاقے سنجوان، بھٹنڈی اور ملک مارکیٹ میں لوگوں کو بے دخلی کے نوٹس جاری کئے جانے کے خلاف لوگوں نے مسلسل دوسرے روزبھی احتجاجا ہڑتال کی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماوں نیمقبوضہ جموں و کشمیر میںمودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے سرینگر میں حریت کانفرنس کے دفتر کو ضبط کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت زبردستی ہماری املاک کو ضبط تو کر سکتا ہے تاہم وہ کشمیری عوام کے دلوں پر قبضہ نہیں کرسکتا اور نہ ہی کشمیری اپنی حق خود ارادیت کی جدوجہدسے دستبر ہونگے،حریت کانفرنس کے مختلف رہنماوں نے بھارت کے ایسے ظالمانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ حریت کانفرنس کشمیریوں کے حقوق کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی اور حق خود ارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں کشمیر و پاکستان کے کنوینر محمود احمد ساغر نے پولیس لائن پشاورمیں مسجد پر دہشت گردوں کے خودکش حملے کی شدید مذمت کی ہے۔اپنے جاری بیان میں انہوں نے سیکورٹی اہلکاروں سمیت قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ اور افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مسجد اور نمازیوں پر حملہ سفاکیت کی بدترین مثال ہے۔
کشمیر