1112 کنال کے وسیع رقبہ پر محیط یونیورسٹی آف لیہ
یونیورسٹی آف لیہ کے پہلے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر شوکت ملک سے گفتگو
سینڈیکٹ، اکیڈیمک کونسل ،سلیکشن بورڈ ،بورڈ آف سٹڈیز ،ایڈوانس سٹڈی بورڈ ، فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی سمیت دیگر کمیٹیوں کے قیام کے لیے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کو خطوط بھیجے جا رہے ہیں
شاہد حمید بھٹہ
یونیورسٹی آف لیہ کو پاکستان کی صف اوّل کی یونیورسٹی بنانا میرا مشن ہے جس کے لئے یونیورسٹی میں 35 سے 40 ایسے ڈیپارٹمنٹ کا اجراء کیا جائے گا جو مارکیٹ کی ڈیمانڈ سے مطابقت رکھتے ہوں گے تاکہ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلباء کو نہ صرف اچھی جابز مل سکیں بلکہ وہ یونیوسٹی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد معاشرے کے مفید شہری بن کر ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ان خیالات کا اظہار یونیورسٹی آف لیہ کے پہلے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شوکت ملک نے نوائے وقت کو دیئے گئے اپنے پہلے انٹرویو میں کیا۔ ڈاکٹر شوکت ملک کا کہنا تھا کہ جب انھوں نے یونیورسٹی آف لیہ کے پہلے وائس چانسلر کا چارج سنبھالا تو اس وقت یونیورسٹی میں 6 ڈیپارٹمنس انگلش ،سوشیالوجی ، سائیکالوجی ، اکنامکس ،ایجوکیشن ،اور بزنس ایڈمنسٹریشن کے بی ایس پروگرام بی زیڈ یو سب کیمپس کے تحت چل رہے تھے اور زکریا یونیورسٹی انتظامیہ ان پروگرامز کو بہتر انداز سے چلا رہی تھی۔ انھوں نے چارج سنبھالتے ہی یونیورسٹی کے بنیادی ڈھانچے کی تیاری پر کام شروع کر دیا ہے۔یونیورسٹی آف لیہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ،فارمیسی ،کمپیوٹر سائنس، ماس کمیونیکیشن ،ڈیٹا سائنسز، ایل ایل بی ،انجینئرنگ کے تمام شعبوں ،ایگریکلچرل کے مارکیٹ کی ڈیمانڈ سے مطابقت رکھنے والے شعبوں ، بینکنگ اینڈ فنانس، پیلک ایڈمنسٹریشن ،پبلک پالیسی، کریمانالوجی سمیت دیگر شعبوں کے اجراء کے لئے ڈرافٹ کی تیاری کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ تمام قانونی تقاضے مکمل ہونے اور سٹاف کی بھرتی کے بعد ان شعبوں میں کلاسز کا اجراء کیا جائے گا۔جس سے نہ صرف لیہ بلکہ ارد گرد کے دیگر اضلاع کے طلباء وطالبات کو اپنے گھر کے قریب اعلی تعلیم حاصل کر نے کے مواقع ملیں گے۔ نئے اداروں کو چلانے کے لیئے انھیں افرادی قوت کی اشد ضرورت ہے جس کے لیے حکومت سے بجٹ کی منظوری لی جائے گی یونیورسٹی کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے اور انتظامی معاملات کو بہتر انداز میں چلانے کے لیے یونیورسٹی میں سینڈیکٹ، اکیڈیمک کونسل ،سلیکشن بورڈ ،بورڈ آف سٹڈیز ،ایڈوانس سٹڈی بورڈ ، فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی سمیت دیگر کمیٹیوں کے قیام کے لیے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کو خطوط بھیجے جا رہے ہیں۔اس کے علاوہ یونیورسٹی میں رجسٹرار ز ، ٹریثرر،کنٹرولر امتحانات کی تعیناتی کے لیے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کوخطوط ارسال کیے گئے ہیں۔یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے دفتر کی تعمیر،ہاسٹلز،ٹیچرز کی رہائش گاہوں ،مختلف ڈیپارٹمنٹ کی بلڈنگ کی تعمیر کا کام ان کی تعیناتی سے پہلے ہی جاری تھا جس مقررہ مدت کے اندر مکمل کروایا جائے گا اور مزید ڈیپارٹمنس کی تعمیر کے لیے بھی حکومت سے فنڈز کے اجراء کی درخواست کی جائے گی۔یونیورسٹی آف لیہ 1112 کنال کے وسیع رقبہ پر محیط ہے جہاں پر خوبصورت کیمپس بنایا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ یونیورسٹی آف لیہ میں انچارج ایگزامینیشن ،ریزیڈنٹ آفیسر کی تعیناتیاں کر دی گئی ہیں اس کے علاوہ پرچیز کمیٹی ،ڈسپلن کمیٹی، کیفے ٹیریا کمیٹی ،آکشن کمیٹی بھی بنائی گئی ہے۔ یونیورسٹی کے جھنڈا اور لوگو کو ڈیزائن کرنے کے لیے اس خطہ کے باسی افراد ،طلباء وطالبات سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ملک کے معروف صنعتکاروں کاورباری افراد ،بینکنگ سیکٹر کے اعلی افسران سے مشاورت کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے تاکہ یونیورسٹی انڈسٹریل ریلیشن شپ کو مضبوط کر کے سٹیک ہولڈرز کی ڈیمانڈ کے مطابق مستقبل کے کورسز کو ڈیزائن کیا جا سکے۔انھوں نے بتایاکہ انھوں نے بطور وائس چانسلر ایمرسن یونیورسٹی کے بنیادی ڈھانچہ کو تشکیل دیا اور 35 مختلف شعبوں میں پروگرامز شروع کروانے کے لیے باڈی تشکیل دی۔پروفیسر ڈاکٹر شوکت ملک کا شمار ملک کے معروف ماہرین تعلیم میں ہوتا ہے۔32 سالہ ٹیچنگ کے تجربہ کے حامل ڈاکٹر شوکت ملک بہاء الدین زکریا یونیورسٹی کے ڈین ، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس ممبر سنڈیکیٹ زکریا یونیورسٹی،مختلف گورنمنٹ اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دے چکے ہیںاور وہ بہا ء الدین زکریا یونیورسٹی کے سب سے بڑے اور ڈسپلن ادارے انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس کے ڈائریکٹر کے طور پر بھی اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں جن کے بی ایس پروگرام سے پی ایچ ڈی پروگرامز کے طلباء وطالبات کی تعداد 1400 سے زائد ہے۔