اسلا م آباد (خصوصی رپورٹر ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے بجلی چوری پر مقدمات کے اندراج کے حوالے سے کیس میں اٹارنی جنرل آفس کو نوٹس جاری کردیئے سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربرا ہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی دورا ن سماعت جسٹس عائشہ ملک نے کہا کیا غریب آدمی کنڈا ڈالے تو وہی سزا اور فیکٹری والا زیادہ بجلی چوری کرے تو بھی وہی سزا ؟ چیف جسٹس پاکستان نے کہاعدالت نے تفریق کرنی ہوتی ہے کہ کون سا جرم سنگین نوعیت کا ہے اور کون سا نہیں ؟کوئی بارودی مواد سے ٹرانسمیشن لائن اڑا دے تو یہ ایک سنگین جرم ہے، کیس میں سوال یہ ہے کہ کیا پولیس کو اختیار دے دیا جائے کہ ازخود بجلی چوری پر مقدمات درج کرے ؟اس میں عدالت نے دیکھنا ہے کہ کوئی قانون عام آدمی کا استحصال نہ کرے، جس پربجلی کی تقسیم کار کمپنی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بجلی چوری روکنے کے لیے مقدمات درج کرکے چالان بجلی یوٹیلیٹی عدالتوں میں بھیجے جاتے ہیں جس پر عدالت نے اپنے حکم میں قرار دیا کہ جائزہ لینا ہے کہ کیا واپڈا کا آفسیر ایس ڈی او عدالت میں شکایت داخل کرے گا یا تھانے میں ؟ جس کے بعد عدالت نے کیس میں لارجر بینچ بنانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے معاونت کے لیے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا اور مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی بجلی کی تقسیم کار کمپنی نے مقدمے کے اندراج نہ کرنے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا ۔
بجلی
بجلی چوری مقدمات کا اندراج ، اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری
Feb 01, 2023