بشریٰ بی بی کے 2نکاح ہوئے؟ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نکاح خواں مفتی سعید کے بیان سے نیا پنڈورا باکس کھل گیا ۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا تیسرا نکاح پڑھانے والے مفتی سعید نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی سے عمران خان کے دو نکاح ہوئے کیونکہ پہلا عقد نکاح عدت کے دوران ہوا جسے شرعی طور پر فاسد کہا جاتا ہے، اگر بشریٰ بی بی نے عدت میں نکاح پر توبہ نہیں کی تجدید ایمان کرنی چاہیے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کور کمیٹی کے رکن مفتی محمد سعید خان نے کہا کہ عمران خان کا ریحام خان سے ایک ہی نکاح ہوا تھا جبکہ دوسری محض تقریب تھی تاکہ لوگوں کو دکھایا جاسکے۔عمران خان کے بشریٰ بی بی سے نکاح کے بارے میں مفتی سعید نے کہا کہ ان کے عمران خان سے دو نکاح ہوئے تھے کیونکہ ان کا پہلا نکاح عدت کے دوران ہوا اور اس نکاح کو نکاح فاسد کہا جاتا ہے۔عدت مکمل ہونے کے بعد عمران خان کا بشریٰ بی بی سے دوسرا نکاح ہوا۔ پہلے نکاح کے لیے عون چوہدری نے مجھے سے رابطہ کیا تھا اور جب لاہور روانہ ہوئے تو عمران خان کی گاڑی میں زلفی بخاری بھی موجود تھے۔ لاہور کے ایک بڑے اور شاندار گھر میں نکاح کی پہلی تقریب ہوئی جس میں بشریٰ بی بی کے اپنے بچے بھی شریک تھے۔اُن کا کہنا تھا کہ اس تقریب میں دو تین لڑکیاں بھی موجود تھیں جنہوں نے بشریٰ بی بی کو اپنی بہن ظاہر کیا تھا اور نکاح نامہ بھرنے کے لیے انہوں نے تمام تفصیلات فراہم کیں کیونکہ بطور نکاح خواں جو بھی ضروری تفصیلات تھیں مثلاً کیا طلاق ہو چکی ہے، حق مہر کیا ہوگا اور عدت وغیرہ کا بھی پوچھا انہوں واضح طور پر بتایا کہ سب کچھ کلئیر ہے آپ بے فکررہیں تو ظاہر ہے مجھے ان کی باتوں پر ہی یقین کرنا تھا۔ مفتی سعید نے کہا کہ اس موقع پر بشریٰ بی بی بھی وہاں موجود تھیں اور جن سے صرف اہم سوالات پوچھے تو انہوں نے جواب دیا، میں نے براہ راست بشریٰ بی بی سے بھی پوچھا کیا ان کی طلاق ہو چکی ہے، عدت بھی ہو چکی ہے اور کیا وہ آزادانہ طور پر یہ نکاح کر رہی ہیں اور حق مہر کے بارے میں بھی ان سے بات ہوئی انہوں نے بھی سب کچھ کلئیر کردیا۔حق مہر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مفتی سعید نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ وہ زمان پارک کا گھر حق مہر میں دینا چاہتے ہیں جبکہ بشریٰ بی بی بنی گالہ کے سات کنال گھر کا مطالبہ کررہی تھیں، اگر عمران خان کو عدت کا علم تھا اور اس کے باوجود بھی نکاح کیا تو شدید گناہ کیا اور بشریٰ بی بی کو یقیناً اصل صورتحال کا علم تھا کیونکہ عورت چاہے جاہل ہی کیوں نہ ہو اس کو اپنی عدت کا علم ضرور ہوتا ہے اس لیے ان کی جانب سے غلط بیانی کی گئی اگر انہوں نے توبہ کر لی ہو تو ہمیں کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ورنہ بشریٰ بی بی کو تجدید ایمان کرنی چاہئیے تھی۔مفتی سعید نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے نکاح کے معاملے کو خفیہ رکھنے کا کہا گیا تھا لیکن خفیہ کیوں رکھا گیا اس کا مجھے معلوم نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں مفتی سعید نے کہا کہ مجھے عون چوہدری کے ذریعے علم ہوا کہ عمران خان کا بشریٰ بی بی سے نکاح عدت کے دوران ہوا جس پر میں نے ان کو کہا کہ نکاح دوبارہ ہوگا، عمران خان کے نکاح کے گواہان ذلفی بخاری اور عون چوہدری تھے۔