غزہ (نیٹ نیوز) اسرائیل نے غزہ میں قبروں سے نکالی گئیں 100 میتوں کو فلسطینی وزارت صحت کے حکام کے حوالے کردیں جو ان کی دوبارہ تدفین کریں گے۔ یرغمالیوں کی تلاش میں قبرستان مسمار کر کے یہ میتیں نکالی گئیں تھیں۔ انسٹی ٹیوٹ فار دی سٹڈی آف وار اور کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے نئے حملے مغربی میڈیا کی مبالغہ آرائی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی مسلح گروپ غزہ میں اپنی فوج کی تعمیر نو کے ابتدائی مراحل میں ہیں۔ جنوبی خان یونس میں فلسطینی مزاحمت کاروں کا اسرائیلی افواج کے خلاف دفاع جاری ہے۔ فلسطینی مزاحمت کار دھماکا خیز آلات سے اسرائیلی ٹینکوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے بھی گزشتہ روز شمالی اسرائیل میں اہداف پر چار حملے کیے۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں اپنے مزید 3 فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا۔ غزہ میں زمینی کارروائی میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 218 ہوگئی۔ دوسری جانب امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق حماس اور اسرائیل جنگ بندی کے ایک مسودے پر غور کر رہے ہیں۔ جنگ بندی کے مسودے میں لڑائی میں 6 ہفتے کا وقفہ شامل ہوسکتا ہے۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل پیرس میں مذاکرات کاروں نے جنگ بندی کی شرائط پر بات کی ہے اور اس حوالے سے قطری وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسی جگہ پہنچ گئے ہیں جو مستقبل میں مستقل جنگ بندی کا باعث بن سکتی ہے۔