اسلام آباد (صلاح الددین خان) احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو کیس کے پس منظر کا جائزہ لیا جانے پر حقائق کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کو سعودی ولی عہد سے ملنے والے تحائف سے متعلق نیب کی رپورٹ31 دسمبر 2023 ء کو منظرعام پر آئی، جس میں تحائف کی درست قیمت جانچنے کا نظام موجود نہ ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔ نیب رپورٹ کے مطابق 3 ارب 16 کروڑ روپے کے تحفوں کی قیمت پاکستان میں ایک کروڑ 80 لاکھ روپے لگائی گئی، نصف رقم 90 لاکھ ادا کرکے تحائف بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے رکھ لیے۔ پاکستان میں کوئی ادارہ سعودی شہزادے سے ملے گراف جیولری سیٹ کی قیمت نہ جان سکا، دبئی سے تخمینہ لگوانے پر معلوم ہوا خزانے کو 1 ارب 57 کروڑ، 37 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔ ایف بی آر، کولیکٹوریٹ آف کسٹمز کی کمیٹی نے قیمت لگانے سے معذوری ظاہر کی۔ جیولری کی قیمت کیلئے انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن ڈویژن سے بھی رابطہ کیا گیا لیکن بتایا گیا جیمز اینڈ جیولری ڈیویلپمنٹ کمپنی ہی غیر فعال ہے جبکہ جیمز اینڈ جیولری ٹریڈرز ایسوسی ایشن بھی قیمت کا اندازہ نہ لگا سکی۔ نیب کی رپورٹ میں پتہ چلا کہ پاکستان منرل ڈیویلپمنٹ کارپوریشن نے بھی کہا قیمت نہیں بتا سکتے۔ جبکہ برطانیہ، متحدہ عرب امارات، اٹلی اور سوئٹزر لینڈ ایم ایل اے بھیجے لیکن جواب نہ ملا۔ دبئی میں پاکستانی قونصلیٹ جنرل کے ذریعے نجی کمپنی سے تعلق رکھنے والے شخص کی خدمات لی گئیں۔ نجی کمپنی کے فرد نے بتایا تحائف کی اصل قیمت 3 ارب 16 کروڑ 55 لاکھ روپے بنتی ہے۔ پاکستان میں سرکاری افسران کیخلاف رشوت یا مالی فوائد لیکر کم قیمت بتانے کے ثبوت نہیں ملے، مالی فوائد کے ثبوت نہ ہونے پر سرکاری افسران کو ملزم نہیں بنایا گیا۔