ظفروال (نامہ نگار+نیٹ نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے ظفر وال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے پانچ ماہ موت کی چکی میں رہی۔ وطن کی محبت میں میری جان بھی جاتی ہے تو جائے۔ میں نے اپنے باپ کے ساتھ گرفتاری دی۔ میرے والد میرے ساتھ تھے مگر ملنے نہیں دیتے تھے۔ نیب والوں نے میرے والد کے سامنے مجھے گرفتار کیا تھا۔ نواز شریف کے ساتھ کیا کیا سازشیں نہیں ہوئیں اور کیا کیا ظلم نہیں ہوا۔ مگر انتقام نہیں لیا۔ نواز شریف کے خلاف سازش کرنے والے گھروں کو چلے گئے۔ اور آج میدان میں ایک ہی لیڈر شیروں کی طرح کھڑا ہے۔ اُس کا نام محمد نواز شریف ہے۔ جتنی سازشیں کیں، جتنا ظلم کیا، جتنا انتقام لیا۔ ایک ایک کر کے سب اپنے انجام کو پہنچے۔ یہ جو ہم دیکھ رہے ہیں یہ مکافات عمل کے سوا کچھ نہیں۔کون سا ایسا الزام ہے جو انہوں نے مسلم لیگ ن پر اور اُن کے لیڈروں پر اور آپ کی بیٹی پر نہیں لگایا۔ اللہ کے فضل سے آج سب سرخرو ہوئے۔ اور یہ جو جھوٹے الزام لوگوں پر لگاتے تھے۔ آج ایک ایک الزام اِن پر لگا اور ان پر سچ ثابت ہوا۔ کل عمران پر قومی راز افشا کرنے پر دس سال قید کی سزا ہو گئی۔ قومی سلامتی سے کھیلنے پر آج اُس کی بیوی کو سزا بھی ہو گئی۔ یہ لوگوں کو چور چور کہتے تھے۔ وُہ کہتے تھے ''وِچوں وِچوں کھائی جاؤ اُتوں رولا پائی جاؤ''۔ یہ آج خود چور ثابت ہوئے ہیں۔ میں اُس کی بیوی کی گرفتاری پر خوش نہیں ہوں۔ میں کسی کی تکلیف پہ خوشی نہیں مناتی۔ لیکن ایک نظام آسمان سے بھی چلتا ہے۔ بشری بی بی پر توشہ خانہ سے گھڑیاں اور ہیرے جواہرات چوری کر کے اُن کو بیچنے کا الزام تھا جو سچ ثابت ہوا۔ جو آج ٹی وی پر بیٹھ کر کہتے ہیں یہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ کیسے نہیں ہونا چاہیے تھا۔ اگر ملک کا وزیراعظم چوری کرتا اور وزیراعظم کی بیوی چوری کرتی ہے تو کیا اس لیے اُسے چھوڑ دینا چاہیے۔