کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی کے علاقے اولڈ کلفٹن میں پولیس کلب کی تعمیر کے لیے کئی سو سال پرانے برگد کے درخت کاٹ دئیے گئے جنہوں نے زندگی کی کئی بہاریں دیکھی اور تاریخی ورثہ قرار پائے تاہم انتظامیہ کو جب ہوش آیا جب یہ تاریخی ورثہ دن کی روشنی میں اجاڑ دیا گیا۔ کلفٹن کے علاقے شاہراہ ایران پر کاٹے گئے برگد کے درخت پروٹیکٹڈ ہیریٹیج میں شامل ہے اولڈ کلفٹن میں تاریخی ورثہ قرار دئِے جانے والے درختوں کی کٹائی پر میئر کراچی نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کلب تعمیر کرنے والے کنٹرریکٹر کے خلاف ایکشن لیا جائے اور سندھ کلچرل ہیریٹیج پروٹیکشن کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔ میئر کراچی نے آئی جی سندھ رفعت مختار کو پولیس کلب کے کنٹریکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی بھی سفارش کردی جبکہ ڈی جی پارکس نے درختوں کی کٹائی کا ذمہ دار محکمہ آثار قدیمہ کو قرار دے دیا، درختوں کی کٹائی محکمہ کے ایم سی نے 28 جنوری کو روکی۔ وزیر ثقافت جنید علی شاہ کا کہنا ہے ہر قسم کی ہیری ٹیج پر نظر رکھنا ہمارے ڈیپارٹمنٹ کا کام ہے، عمارت کے انجینئرز اور سپروائیزرز کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا ہم نے اس سے متعلقہ اداروں کو لیٹر لکھ دیئے گئے ہیں، اڑتالیس گھنٹوں کے اندر جو بھی ذمہ دار ہے اسکے خلاف کاروائی کی جائیگی۔