راجہ پرویز اشرف رایئونڈ روڈ پر ایک نجی کمپنی کے تحت قائم ہونے والے پاور پلانٹ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔انہوں
نےکہا کہ وزیراعظم کی مفاہمت کی پالیسی اوردانش مندی کی وجہ سے اٹھاریویں اور انیسویں ترامیم سمیت
این ایف سی ایوارڈ کا فیصلہ ہوا، انکے جانے کی باتیں غلط ہیں ایسی باتیں کرنے سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری پر اثر پڑتا ہے۔
اس سے پہلے ریشماں رینٹل پاور کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ توانائی کا بحران ہمیں ورثے میں ملا ہے،سابق حکومت کے دس سالہ دور میں ایک میگاواٹ بجلی پیدا نہیں کی گئی لیکن ہم نے دو ماہ میں اٹھارہ سو میگاواٹ بجلی نظام میں شامل کی ہے اور مزید پانچ ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے چل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو سستی بجلی مہیا کرنے کے لیے نیلم جہلم، کوہالہ اور دیا میر بھاشا ڈیمز پر کام شروع ہے لیکن ان منصوبوں کو مکمل ہونے کے لیے سات سے آٹھ سال کا عرصہ درکار ہے، اس لیے فوری طور پر صنعتی پہیہ رواں رکھنے کے لیے رینٹل پاور کے منصوبے شروع کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پوری کوشش کر رہے ہیں کہ انکے دور حکومت میں لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے لیکن وہ کوئی تاریخ نہیں دے سکتے۔
وفاقی وزیر راجہ پرویزاشرف کی باتوں سے عوام کے ذہنوں میں یہ سوال پیدا ہورہا ہے کہ شائد اگلے چند برسوں میں بھی انہیں بجلی کے بحران کا سامنا کرنا پڑے اور لوڈشیڈنگ سے جان نہ چھوٹ سکے کیمرہ مین سہیل دانش کے ساتھ میاں شاہد ندیم وقت نیوز لاہور
نےکہا کہ وزیراعظم کی مفاہمت کی پالیسی اوردانش مندی کی وجہ سے اٹھاریویں اور انیسویں ترامیم سمیت
این ایف سی ایوارڈ کا فیصلہ ہوا، انکے جانے کی باتیں غلط ہیں ایسی باتیں کرنے سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری پر اثر پڑتا ہے۔
اس سے پہلے ریشماں رینٹل پاور کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ توانائی کا بحران ہمیں ورثے میں ملا ہے،سابق حکومت کے دس سالہ دور میں ایک میگاواٹ بجلی پیدا نہیں کی گئی لیکن ہم نے دو ماہ میں اٹھارہ سو میگاواٹ بجلی نظام میں شامل کی ہے اور مزید پانچ ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے چل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو سستی بجلی مہیا کرنے کے لیے نیلم جہلم، کوہالہ اور دیا میر بھاشا ڈیمز پر کام شروع ہے لیکن ان منصوبوں کو مکمل ہونے کے لیے سات سے آٹھ سال کا عرصہ درکار ہے، اس لیے فوری طور پر صنعتی پہیہ رواں رکھنے کے لیے رینٹل پاور کے منصوبے شروع کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پوری کوشش کر رہے ہیں کہ انکے دور حکومت میں لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے لیکن وہ کوئی تاریخ نہیں دے سکتے۔
وفاقی وزیر راجہ پرویزاشرف کی باتوں سے عوام کے ذہنوں میں یہ سوال پیدا ہورہا ہے کہ شائد اگلے چند برسوں میں بھی انہیں بجلی کے بحران کا سامنا کرنا پڑے اور لوڈشیڈنگ سے جان نہ چھوٹ سکے کیمرہ مین سہیل دانش کے ساتھ میاں شاہد ندیم وقت نیوز لاہور