چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران سندھ لوکل گورنمنٹ کے وکیل انورمنصورخان نے التواء کی استدعا کی اور بتایا کہ انہیں علاج کیلئے برطانیہ جانا ہے ، جس پر عدالت نے سماعت سولہ جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران سندھ حکومت کوئی ڈپارٹمنٹ لوکل گورنمنٹ کومنتقل نہ کرے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اپنی حکومت کوبتادیں کہ حکم امتناعی برقرارہے، کوئی گڑ بڑ نہیں ہونی چاہئے۔ اس پرانورمنصور خان نے کہا کہ اگر کچھ ہوا تو سندھ حکومت کی وکالت چھوڑ دوں گا،عدالت کا ادارہ میرے لیے سب سے اہم ہے، میں نے کبھی عدالت سے التوا نہیں مانگا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو وکالت نامہ واپس لینے کی ضرورت نہیں ،ہمیں پتا ہے کہ کیسے نمٹنا ہے۔ بعدازاں کیس کی سماعت سولہ جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
سپریم کورٹ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے خلاف حکم امتناعی برقراررکھا ہے۔
Jan 01, 2013 | 13:55