چودھری شجاعت کی مشرف کیساتھ احتساب کی پیشکش

 ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پرویز مشرف پر کیس مکمل طورپر سیاسی ہے پرویز مشرف، ان کی کابینہ، فوج اور مجھ سمیت تمام افراد کے خلاف مقدمہ چلناچاہئے۔ کیس چلانا ہی ہے تو سلسلہ 12اکتوبر کے واقعہ سے شروع کیاجائے۔
 جنرل مشرف بار ہا کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے 3نومبر کو ایمرجنسی کا نفاذ وزیراعظم کابینہ، ڈی جی آئی ایس ائی، گورنرز اور وزرائے اعلیٰ سمیت کئی دیگر عہدیداروں کے ساتھ مشاورت سے کیا تھا۔ اس دور میں مشرف کی ناک کے بال آج ایسی مشاورت سے انکار کرتے ہیں۔ چودھری شجاعت نے ان سب کو جھوٹا قرار دیا ہے۔ معاملہ چونکہ عدالت میں ہے اس لئے اس پر کمنٹس مناسب نہیں تاہم مشرف کا بڑا جرم تو ایک جمہوری حکومت پر شب خون ہے جسے سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ نے جائز قرار دیدیا ایسا کرنے سے وقوعہ ختم نہیں ہو جاتا‘ آمریت کے دروازے مستقلاً بند کرنے کیلئے اگر پہلے فوجی آمر سے ممکن نہیں تو 12اکتوبر 99ء کے اقدام سے احتساب کا آغاز کیا جائے۔ مشرف کے اُس دور کے کئی قریبی ساتھی حکمران پارٹی سمیت دیگر پارٹیوں میں شامل ہوچکے ہیں ان سب کو کٹہرے میں لایاجائے۔ نظریہ ضرورت کے تحت آمروں کو حق حکمرانی کی سند دینے والے بھی آمر اور اس کے ساتھیوں جتنے ہی قصور وار ہیں۔چودھری شجاعت نے خود کو احتساب کیلئے پیش کرکے ایک مثال قائم کی دیگر کو بھی ایسا کرناچاہئے اگر نہیں کرتے تو متعلقہ ادارے انہیں کٹہرے میں لا کھڑا کریں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...