کراچی (ثناء نیوز) عافیہ اور اس کے خاندان نے عافیہ کی رہائی کی امید میں جھوٹے دعووں اور ٹوٹے وعدوں کے ساتھ 2013کا ایک اورسال گزار دیا ۔ حکمران اب بھی قوم کی بیٹی کی وطن واپسی کے لئے مناسب سفارتی فورم پر اقدامات کرنے سے گریزاں ہیں۔ 2013کی آخری شام عافیہ موومنٹ میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے نواز شریف حکومت کے ابتدائی ایام میں ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی کے لئے امیدیں وابستہ کرنے والی قوم اب موجودہ اور گزشتہ حکومتوں کے درمیان فرق محسوس نہ کرنے پر مجبور ہوتی نظر آ رہی ہے۔ نواز شریف اپوزیشن میں رہتے ہوئے عافیہ کے مسئلے پر جس جراتمندانہ موقف پر ڈٹے ہوئے نظر آتے تھے وزیر اعظم بننے کے بعد غیرملکی اور سفارتی محاذوں پر دبائو میں نظر آتے ہیں۔ ایک بے گناہ پاکستانی خاتون جو امریکی جیل میں قید ہے اس کی واپسی کے لئے وزیر اعظم کو بیوروکریسی کے تاخیری حکمت عملی سے چوکنا اور متعلقہ وزارتوں کی کوششوں کو دوگنا کرنا چاہئے۔ عافیہ کے بچے اور بیمار ماں بھی عافیہ کی وطن واپسی کا انتظار کررہے ہیں لیکن پاکستانی اور امریکی حکومتوں نے ان کے جذبات کو نظر انداز کیا ہوا ہے۔ نئے سال 2014 کے مہینے مارچ میں عافیہ کی قید کے گیارہ سال مکمل ہوجائیں گے اس دوران عافیہ رہا نہ ہوئی تو عالمی سطح پر احتجاجی مہم شروع کی جائے گی۔