اسلام آباد (آن لائن) لال مسجد کے نائب خطیب علامہ عبدالرشید غازی قتل کے مقدمے کے حوالے سے شہداء فائونڈیشن آف پاکستان نے اہم فیصلے کئے ہیں۔ شہداء فائونڈیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ علامہ عبدالرشید غازی شہید کے قتل کے مقدمے میں سابق کورکمانڈر راولپنڈی و جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی کے سابق چیئرمین جنرل (ر) طارق مجید اور سابق ڈائریکٹر جنرل رینجرز جنرل (ر) حسن مہدی کو بھی ملزم نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دونوں ملزمان کے نام علامہ عبدالرشید غازی شہید کے صاحبزادے ہارون الرشید غازی جمعہ کو جے آئی ٹی کے رکن افتخار چٹھہ کو اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے باضابطہ طور پر پیش کردیں گے۔ دونوں سابق جنرلز پر الزام ہے کہ انہوں نے 2007ء میں لال مسجد و جامعہ حفصہ میں ہونیوالے فوجی آپریشن کی کمانڈ کی تھی۔ اسکے علاوہ شہداء فائونڈیشن سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اعجازالحق ، (ق) لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین، بریگیڈئر (ر) جاوید اقبال چیمہ کو بھی عبدالرشید غازی قتل کیس میں ملزم نامزد کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔ اس حوالے سے وکلاء سے صلح مشورے کرنے کے بعد قوی امکان ہے کہ جمعرات کو کوئی فیصلہ کرلیا جائیگا۔