مشرف حملہ کیس کے ایک اور مجرم کو پشاور جیل میں پھانسی دیدی گئی

پشاور (آن لائن+آئی این پی) مشرف حملہ کیس کے ایک اور مجرم نیازمحمد کو سنٹرل جیل پشاور میں پھانسی دے دی گئی۔ سنٹرل جیل ہری پور میں پھانسی گھاٹ نہ ہونے کی وجہ سے مجرم نیاز محمد کو دو روز قبل سنٹرل جیل پشاور لایا گیا تھا، جہاں پر اسے بدھ کی صبح پھانسی دے دی گئی، مجرم کاتعلق صوابی سے تھا اور وہ پرویزمشرف حملہ کیس کے مجرم عدنان رشیدکاقریبی ساتھی تھا۔ پھانسی کے بعد نیاز محمد کی نعش ورثا کے حوالے کر دی گئی جو اسے آبائی علاقے واپس لے گئے۔ واضع رہے کہ پاک فضائیہ کے سابق ملازم نیاز محمد کا مشرف حملہ کیس میں کورٹ مارشل ہوا اور اسے پھانسی کی سزا سنائی گئی۔ جھنڈا پل پر سابق صدر پرویز مشرف پر حملہ کرنے والے مجرم نیاز محمد کو دو روز قبل ہری پورجیل سے سنٹرل جیل منتقل کیا گیا اور گزشتہ رات ورثا سے آخری ملاقات کرائی گئی۔ نیاز محمد نے رحم کی اپیل بھی کی جو مسترد کر دی گئی تھی۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو جیل کی جانب آنے کی اجازت نہ تھی۔ خیال رہے کہ نیاز محمد کو چودہ دسمبر 2003ء کو ہونے والے قاتلانہ حملے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی، اسی مقدمے میں ان کے ساتھ فوجی عدالت نے ایک سویلین مشتاق احمد کے علاوہ فضائیہ کے تین دیگر اہلکاروں کو بھی سزائے موت دینے کا حکم دیا تھا۔ ان ملزمان میں چیف ٹیکنیشن خالد محمود، کارپورل ٹیکنیشن نوازش علی کے علاوہ جونیئر ٹیکنیشن عدنان رشید بھی شامل تھے جنھیں اپریل 2012ء میں طالبان نے بنوں کی جیل پر حملے کے دوران رہا کروا لیا تھا۔ اسی مقدمے کے ایک مجرم فوجی اہلکار اسلام الدین شیخ عرف عبدالسلام صدیقی کو 20 اگست 2005ء کو ملتان کی سنٹرل جیل میں پھانسی دی جا چکی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...