نئے سال کی آمد پر کئی ممالک میں جشن، آتش بازی، پاکستان میں ہلڑبازی، شدید فائرنگ

لاہور (نامہ نگار /سٹاف رپورٹر) سخت سردی اور دھند کے باوجود رات 12بجتے ہی سال نو کے موقع پر منچلے موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں ٹولیوں کی شکل میں ہلڑ بازی کرتے ہوئے سڑکوں، بازاروں اور اہم شاہراہوں پر نکل آئے۔ خواتین سے بدتمیزی، ون ویلنگ، موٹر سائیکل پر کرتب دکھا کر اپنی اور دوسروں کی زندگیاں خطرے میں ڈالتے رہے جبکہ شراب کے نشے میں دھت ہوکر منچلوں نے سڑکوں پر ڈانس کیا، بھنگڑے ڈالے اور ہیپی نیو ائر کے نعرے لگائے۔ پولیس انکے پیچھے دوڑتی نظر آئی اور متعدد منچلوں کی گرفتاریاں عمل میں آئیں پولیس نے مال روڈ، لبرٹی چوک اور دیگر علاقوں میں ہلڑ بازی کرنے والے نوجوانوں پر لاٹھی چارج کیا جس سے کئی منچلے زخمی ہو گئے، کئی مقامات پر اہلکار منچلوں سے پیسے بٹورتے نظر آئے۔ تفصیلات کے مطابق نئے سال کے شروع ہوتے ہی منچلے موٹر سائیکلوں جبکہ فیملیز بھی گاڑیوں پر باہر نکل آئیں۔ مال روڈ، لبرٹی چوک،گلبرگ، انارکلی، ڈیفنس، اچھرہ، فیروز پور روڈ، جیل روڈ، شادمان، فوٹریس سٹیڈیم سمیت اہم مقامات پرمنچلوں نے ہلڑبازی شروع کر دی، روڈ بلاک کرکے آتشبازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ منچلوں نے پٹاخے بھی چلائے۔ ٹریفک حادثات میںچند افراد زخمی ہوگئے، جگہ جگہ پر رات 12 بجتے ہی شدید ہوائی فائرنگ سنائی دی گئی۔ پولیس کی بھاری نفری نے منچلوں کے خلاف کریک ڈائون کیا۔ حالات پر قابو پانے کیلئے متعدد نوجوانوں پر لاٹھی چارج کیا گیا جبکہ پولیس نے درجنوں منچلوں کو مختلف تھانوں میں موٹر سائیکلوں سمیت بند کردیا۔ ان نوجوانوں نے نئے سال کا آغاز تھانوں میں پولیس کی گالیاں کھاتے ہوئے کیا جبکہ سردی کی شدت میں بھی گرفتار منچلوں کے والدین عزیز واقارب تھانوں کے باہر جمع ہوگئے۔ علاوہ ازیں شہری موبائل فونز کے ذریعے اپنے پیاروں کو نئے سال کی مبارکباد پیش کرتے رہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں فارم ہاؤسز، ہوٹلوں، گیسٹ ہاؤسز میں شراب و ڈانس پارٹیاں منعقد ہوئیں۔ شہر کے پوش علاقوں ڈیفنس، ماڈل ٹائون، شادمان، گلبرگ، رائے ونڈ، کینٹ میں پرائیویٹ طور پر محفلیں سجائی گئیں جبکہ لاہوری اندورن شہر میں بار بی کیو، کھابوں سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ اس سلسلہ میں ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف نے بتایا کہ شہر میں آتشبازی، ہوائی فائرنگ، ہلڑ بازی وغیرہ پر مکمل پابند عائد تھی۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ہی مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ سکیورٹی کے حوالے سے بھاری پولیس کی نفری تعینات کی گئی تھی۔ دریں اثناء محکمہ ایکسائز حکام نے نیو ائر نائٹ کی ڈانس پارٹیوں و دیگر تقریبات کے منتظمین سے مک مکا کر کے لاکھوں روپے کی دیہاڑیاں لگا لیں۔ لاہور میں فارم ہاؤسز کے علاوہ بڑے ہالوں اور ہوٹلوں میں منعقد ڈانس پارٹیوں و تقریبات کی 3 سے 10 ہزار روپے ٹکٹ رکھی گئی تھی جس کا تفریحی ٹیکس محکمہ ایکسائز حکام نے وصول کرنے کی بجائے منتظمین سے مک مکا کر لیا اور اپنا حصہ لے کر ان سے انتہائی کم ٹیکس خزانے میں جمع کرایا۔ اس کے علاوہ پارٹیوں کے آرگنائزرز سے این او سی کے عوض بھی بڑی دیہاڑیاں لگائی گئیں۔ اس صورتحال سے سرکار کو کروڑوں روپے نقصان پہنچا۔
سڈنی (نوائے وقت رپورٹ) آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں نئے سال کی تقریبات پورے جوش و خروش سے منائی گئیں۔ بڑی بڑی عمارتوں پر آتش بازی کی گئی جس سے آسمان بقعہ نور بن گیا۔ خصوصی طور پر سڈنی ہاربر برج پر شاندار آتش بازی کی گئی جس سے آسمان پر رنگ برنگی روشنیاں پھوٹنے لگیں۔ اسی طرح نیوزی لینڈ میں آکلینڈ کے سکائی ٹاور پر 12 بجتے ہی لوگوں نے شور مچانا شروع کردیا۔ چند ہی لمحوں میں روشنیوں کے رنگ آسمان پر چھا گئے۔ لوگ اس حسین منظر کا بھرپور لطف لے رہے تھے۔ بھارت کے شہروں نئی دہلی، ممبئی، بنگلور اور کلکتہ میں سال نو کے آغاز پر شراب پانی کی طرح پی گئی۔ مدہوش نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر گاڑیوں میں ساحل سمندر پر گاتی ناچتی ہلڑبازی کرتی نظرآئی۔ ممبئی میں پولیس نے بارز مالکان کو پابند کردیا کہ وہ شراب سے مدھوش اور بے قابو ہونے والے افراد کو خود گھر چھوڑ کر آئینگے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...