اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ آن لائن) آپریشن ضرب عضب کے باعث 2014ء میں خو دکش حملوں میں کمی‘ عام شہری خود کش حملوں کا سب سے زیادہ نشانہ بنے‘ پنجاب میں خود کش حملوں میں اضافہ‘ خیبر پی کے میں کمی‘ گزشتہ ایک برس میں 30 خودکش حملوں میں 282 افراد مارے گئے518 زخمی ہوئے۔ ضرب عضب سے پہلے ساڑھے پانچ ماہ میں اکیس خود کش حملے ہوئے تاہم آپریشن کے بعد ساڑھے چھ ماہ میں صرف 9 خود کش حملے ہوئے‘ سب سے زیادہ بہتری خیبر پی کے میں آئی یہ تفصیلات ریاست مخالف تشدد پر نظر رکھنے والے تحقیقاتی ادارے کانفلکٹ مانیٹرنگ سینٹر (سی ایم سی ) نے خودکش حملوں کے بارے میں اپنی سالانہ رپورٹ میں جاری کیں۔ سالانہ رپورٹ کے مطابق سال 2014 ء کے دوران پاکستان بھر میں 30 خود کش حملوں میں 282 افراد مارے گئے جن میں 189 عام شہری ‘48 فورسز اہلکار‘ 7 حکومت نواز امن لشکروں کے رضاکار اور 38 جنگجو (خود کش بمبار) شامل ہیں جبکہ 582 افراد زخمی ہوئے جن میں 518 عام شہری ‘ سکیورٹی فورسز کے 39 اہلکار اور حکومت نواز امن لشکر کے پانچ رضا کار شامل ہیں۔2013 ء میں 47 خود کش حملوں میں 683 افراد مارے گئے تھے۔گزشتہ ایک برس کے دوران آٹھ خودکش حملے شہری اہداف کے خلاف کئے گئے جن میں عوامی مقامات‘ سکول اور زائرین شامل ہیں۔ حکومت اور سکیورٹی فورسز کی تنصیبات اور شخصیات کے خلاف دس خود کش حملے کئے گئے‘ فوج کے خلاف چار ‘ پولیس کے خلاف دو جبکہ ایف سی اور رینجرز ایک ایک حملے کا نشانہ بنے ۔ 2014 ء میں خیبر پی کے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ رہا۔ پشاور سب سے زیادہ متاثرہ شہر رہا جہاں سات خود کش حملے ہوئے۔ 2014 ء سندھ میں پانچ خودکش حملوں میں 50 افراد مارے گئے جبکہ 64 زخمی ہوئے جبکہ 2013 ء میں چار خود کش حملوں میں 16 افراد مارے گئے تھے ۔ 2014 ء میں پنجاب میں خود کش حملوں کی تعداد میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا۔ سال کا مہلک ترین خود کش حملہ (واہگہ بارڈر) بھی پنجاب میں ہی ہوا۔ 2014 ء میں صورتحال پھر سے خراب ہونا شروع ہو گئی ۔ 2014ء کے دوران کم از کم دس مختلف جنگجو تنظیموں نے خود کش حملوں کی ذمہ داری قبول کی۔ سب سے زیادہ خود کش حملے تحریک طالبان پاکستان نے کئے جن کی تعداد دس ہے۔ علاوہ ازیں آن لائن کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی جانب سے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کو10 سال پورے ہوگئے، سال 2014ء کے دوران 25 ڈرون حملوں میں 153 افراد جاںبحق ہوئے اب تک 416 ڈرون حملوں میں ساڑھے 3 ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔ سی آئی اے نے ڈرون حملوں کے ذریعے پاکستانی سرزمین پراپنے اہداف کونشانہ بنانے کا سلسلہ 2014 ء میں بھی جاری رکھا اور 25 ڈرون حملوں میں 153 افراد کو ہلاک اور 74 کو زخمی کیا۔ 25 ڈرون حملوں میں سے ٹی ٹی پی کے خلاف صرف 2 حملے کئے جبکہ القاعدہ کیخلاف 4‘حافظ گل بہادرگروپ کے خلاف 2‘حقانی نیٹ ورک کیخلاف 4‘ اسلامک موومنٹ آف ازبکستان کیخلاف 5 جبکہ پنجابی طالبان‘ مولوی نذیر گروپ اورجنداللہ کیخلاف ایک ایک ڈرون حملہ کیا جبکہ 5 ڈرون حملے کے اصل ہدف کا علم نہ ہو سکا۔ 2014ء میں ڈرون حملوں میں مارے جانے والے 153 میں سے صرف 34 افراد کی شناخت ہو سکی۔