اسلام آباد (آن لائن) سینٹ کی قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کے اجلاس میں گزشتہ روز چیئرمین سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں اضافہ نیپرا کی طرف سے سلیبز میں تبدیلی کی وجہ سے ہوا۔ نیپرا حکومت اور وزارت سے زیادہ بااختیار ادارہ بن چکا ہے۔ حکومت پانی سے سستی بجلی پیدا کرنے کیلئے سنجیدہ ہی نہیں حکومت نے 18 ماہ میں ہاہیڈرل پاور منصوبوں سے بجلی پیدا کرنے پر بالکل توجہ نہیں دی اربوں روپے میٹرو بس اور جنگلہ بس پر خرچ کئے جا رہے ہیں۔ کمیٹی کے اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ وزارت پانی و بجلی کے ذریعے وزیراعظم کو خط لکھا جائے کہ بجلی کے سلیبز کو2 سے واپس 5 کیا جائے۔ چیئرمین نیپرا طارق سدوزئی نے انکشاف کیا کہ آڈٹ کمپنیاں آج تک پتہ نہیں چلا سکیں کہ اووربلنگ کتنی کی گئی اور کمیٹی کو اوور بلنگ کے حوالے سے بند کمرے میں آگاہ کرنے کیلئے کہا جس پر چیئرمین کمیٹی سخت برہم ہوئے اور ممبران کمیٹی نے بھی چیئرمین نیپرا کو اصل حقیقت سے آگاہ کرنے کیلئے کہا جس پر چیئرمین نیپرا طارق سدوزئی بضد رہے کہ 74 فیصد صارفین 2سو سے کم یونٹ استعمال کرتے ہیں۔ سلیبز تبدیل ہونے کے باوجود ان کے بلوں پر اضافہ نہیں ہوا 7 سو یونٹ استعمال کرنے والے 25 فیصد صارفین کو اضافی بل ادا کرنا پڑا اور انہوں نے آگاہ کیا کہ 2 سو سے 3 سو یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو 232 روپے 3 سو سے 7 سو یونٹس استعمال کرنے والوں کو 1028 اور 7 سے زائد یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کو 19 سوروپے اضافی ادا کرنے پڑے۔ اجلاس میں گولن گول ڈیم کے حوالے سے سینیٹر نثار محمد کی رپورٹ کو حقائق پر مبنی قرار دیا گیا اور ممبر واپڈا اور پراجیکٹ ڈائریکٹر کو ہدایت دی گئی کہ کمیٹی کو غلط بیانی کرنے والے افیسر کے خلا ف سخت کارروائی کی جائے۔ سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ اب بھی گولن گول ڈیم پر کام بند ہونے سے قومی خزانے کو روزانہ کروڑوں کو نقصان ہورہا ہے۔ چیئرمین واپڈا نے حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ کے دن دورہ کرنے والے اور چھٹی کے دن رپورٹ بنانے والے افسر کے خلاف سخت کارروائی سے کمیٹی کو آگاہ کریں گے اور نیلم جہلم پراجیکٹ کے لئے 475 ملین ڈالر کی کمی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ نیلم جہلم قومی منصوبہ ہے مختلف بینکوں سے فنڈز کیلئے بات چیت چلا رہی ہے 2 سو ملین ڈالر چائینہ ایگزی بینک سے ملنے کی توقع ہے۔ منڈا ڈیم کے حوالے سے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگرڈیم بروقت مکمل ہو جاتا تو 2010ء کے طوفانی سیلاب سے پورے ملک کو نقصان نہ ہوتا پانی کے ذخیرے اور سستی بجلی پیدا کرنے کے اہم منصوبے بارے کمیٹی کو پیش کردہ رپورٹ مایوس کن ہے حکومت سستی بجلی پیدا کرنے کا دعویٰ کرتی ہے لیکن اس اہم منصوبے کیلئے اب تک 100 ملین فنڈز جاری نہیں کئے گئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ فنڈز کا نہ ملنا ہی بنیادی مسئلہ ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اس اہم قومی منصوبے کو جلد مکمل کرنے کیلئے بین الاقوامی ڈونرز کانفرنس منعقد کی جانی چاہئے۔
قائمہ کمیٹی بجلی کا 5سلیب ٹیرف بحال کرنے کیلئے وزیراعظم کو خط لکھے گی
Jan 01, 2015