اسلام آباد (این این آئی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیڑولیم اینڈ قدرتی وسائل کی سب کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینیر سینیٹر عبدالنبی بنگش کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں تیل و گیس کی تلاس میں مصروف عمل کمپنیوں کی جانب سے کوہاٹ ڈویژن خصوصا ً کرک، ہنگو اور کوہاٹ میں شروع کئے گئے ترقیاتی منصوبوں، مقامی آبادی کو ملازمتیں دینے اور خیبر پی کے میں آئل ریفائنری کے قیام کے علاوہ دیگر اہم امور پر تفصیلی بحث کی گئی۔ سینیٹر عبدالنبی بنگش نے کہا یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کوہاٹ ڈویژن سے تیل و گیس کے بیش بہا قیمتی ذخائر کی دریافت کے باوجود علاقے کا نوجوان بھوکا بیٹھا ہے اور اسے روزگار میسر نہیں۔ سینیٹر عبدالنبی بنگش نے بھرتیوں میں مقامی آبادی کو نظر انداز کرنے پر کمپنیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا علاقائی کوٹہ پر منصفانہ طریقے پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔گیس چور ی اور ضائع ہونے کے حوالے سے کمیٹی کے کنوینیر نے پولیس حکام، کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداران اور ضلعی انتظامیہ کے مابین کوآرڈینیشن بڑھانے اور تیل و گیس چوروں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا تیل و گیس چوری سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور ضروری ہے کہ اس سلسلے میں مناسب اقدام کئے جائیں۔ صوبہ خیبر پختونخواہ میں ریفائنری کے قیام کے حوالے سے سینیٹر عبدالنبی بنگش نے متعلقہ حکام کو ہدایات دیں کہ 15دن کے اندر اندر ایم او یو کے حوالے سے آگاہ کیا جائے کیونکہ یہ مسئلہ انتہائی اہم نوعیت کا حامل ہے۔ ریفائنری کیلئے موزوں مقام کا انتخاب کیا جائے تاکہ اس اہم منصوبے پر جلداز جلد کام شروع کیا جاسکے۔ ریفائنری کے قیام سے علاقے کی تقدیر بدل جائیگی۔
تیل و گیس ذخائر کی دریافت کے باوجود کوہاٹ کے نوجوان بیروزگار ہیں: سینیٹر عبدالنبی
Jan 01, 2015