2015ء خارجہ پالیسی کے میدان میں اہم پیشرفت‘ مودی حکومت نے کشیدگی کو ہوا دی

اسلام آباد (جاوید صدیق) خارجہ پالیسی کے میدان میں 2015ء میں اہم پیشرفتیں ہوئیں‘ پاکستان اور بھارت کے درمیان مودی حکومت نے کشیدگی کو ہوا دی‘ پاکستان پر دہشت گردی کی سرپرستی کرنے کے الزامات لگائے گئے‘ بھارت نے خارجہ سیکرٹریوں کی ملاقات یکطرفہ طورپر منسوخ کر دی‘ دونوں ملکوں کے سیکورٹی امور کے مشیروں کی ملاقات بھی بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ممکن نہ ہو سکی‘ کشیدگی اور محاذ آرائی کے خاتمے کے لئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ڈرامائی طورپر گزشتہ ماہ لاہور کا دورہ کیا‘ وزیراعظم پاکستان کو ان کی سالگرہ کی مبارکباد دی اور ان کی نواسی کی شادی پر ملبوسات کے تحفے دے کر فضا کو بدل دیا‘ مودی کی پاکستان مخالف مہم سعی لاحاصل ثابت ہوئی اور اب موصوف نے خود مذاکرات کا ڈول ڈالنا شروع کیا ہے‘ 14 اور 15 جنوری کو دارلحکومت میں پاک بھارت کے خارجہ سیکرٹریوں کے مذاکرات تعلقات کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پاک افغان تعلقات بھی 2015ء میں کشیدگی اور بداعتمادی کا شکار رہے البتہ اسلام آباد میں منعقد ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں افغان صدر اشرف غنی کی شرکت نے ماحول میں قدرے بہتری پیدا کی‘ 27 دسمبر کو چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے دورہ افغانستان کے بعد پاک افغان مراسم اب مثبت ٹریک پر آ گئے ہیں‘ پاکستان کی مدد سے افغان حکومت اور طالبان کے مذاکرات اگلے ماہ متوقع ہیں۔ یمن کے بحران کے باعث پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں بھی تناؤ کی باتیں ہوتی رہیں لیکن دونوں ملکوں نے تعلقات کو بگڑنے نہیں دیا‘ سعودی عرب کی قیادت میں دہشت گردی کے خلاف 34 ممالک اتحاد میں پاکستان نے شمولیت اختیار کر کے سعودی عرب کو مطمئن کر دیا۔ ایران کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔ روس نے پاکستان میں گیس پائپ لائن پر سرمایہ کاری کر کے اسلام آباد ماسکو تعلقات کو نئی جہت دی ہے‘ روس نے پاکستان کو ایم آئی 35 قسم کے ہیلی کاپٹر فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ امریکہ اور پاکستان کے تعلقات گزشتہ چند سالوں سے مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں‘ وزیراعظم نواز شریف نے اکتوبر میں امریکہ کا دورہ کر کے ان تعلقات میں مزیت قربت پیدا کی‘ پاک امریکہ سٹرٹیجک مذاکرات بھی تسلسل سے ہو رہے ہیں۔ برطانیہ اور یورپی یونین کے ساتھ بھی پاکستان کے مراسم تعاون پر مبنی ہیں۔ وزیراعظم نے 2015ء میں امریکہ‘ برطانیہ‘ فرانس‘ تاجکستان سمیت کئی اہم ملکوں کے دورے کئے۔ 2015ء میں کئی اہم ممالک نے اپنے سفیر پاکستان سے تبدیل کر دئیے۔ امریکہ کے نئے سفیر پاکستان میں آ گئے ہیں۔ برطانیہ کے ہائی کمشنر بارٹن تبدیل ہو کر جانے والے ہیں۔ سپین‘ فرانس‘ جرمنی‘ پولینڈ‘ آسٹریا‘ پرتگال سمیت کئی اہم ممالک کے سفیر تبدیل ہو گئے ہیں۔ سعودی عرب نے ایک سال کے وقفے کے بعد اپنے نئے سفیر کو اسلام آباد بھیجا ہے۔ ایران‘ سری لنکا‘ کیوبا کے نئے سفیر پاکستان آ گئے ہیں۔ بھارت کے ہائی کمشنر بھی پاکستان میں خدمات سرانجام دینے کے بعد واپس چلے گئے ہیں۔ پاکستان نئے افغان سفیر کی آمد کا منتظر ہے۔

ای پیپر دی نیشن