ایک دوسرے کو نفرت اور تنقید کا نشانہ بنانے کی گنجائش نہیں‘ امید ہے دوسرے بھی ہمارے ساتھ چلیں گے: نوازشریف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت+ اے پی پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ سب ہم کے ساتھ مل کر چلنا چاہتے ہیں۔ ایک دوسرے سے نفرت تنقید کا نشانہ بنانے کی گنجائش نہیں۔ دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔ کراچی کے معاملات کو ٹھیک کر رہے ہیں۔ سابقہ حکومتوں کی طرف سے ذمہ داریاں پوری نہ کرنے کے باعث ہماری حکومت پر بوجھ آیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں قومی صحت پروگرام پر عملدرآمد کا افتتاح کرتے ہوئے کیا اور کہا صحت پروگرام میں کوئی سیاست نہیں ہے۔ یہ عبادت ہے۔ سیاست کو خدمت سمجھ کر کرنا چاہیے۔ حال ہی میں خیبر پی کے میں زلزلہ آیا مکانات گر گئے۔ میں خود چل کر پشاور گیا، وزیراعلیٰ سے کہا کہ مل کر بحالی کا کام کرتے ہیں۔ بطور وزیراعظم نہ جاتے تو فرض سے غفلت ہوتی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں پاکستان مسائل سے باہر نکلے۔ کل بلوچستان گیا تھا ہم 23 سو کلو میٹر کی سڑکیں بنا رہے ہیں۔ بلوچستان کو خیبر پی کے اور سنٹرل ایشیا سے ملائیں گے۔ موٹر ویز بنا رہے ہیں۔ چند روز میں لاہور سے کراچی موٹر وے کا افتتاح کروں گا۔ ہزارہ موٹر وے زیرتعمیر ہے۔ خنجراب سے حسن ابدال تک بہترین سڑک بنائیں گے۔ تاپی گیس سے ملک میں گیس کی کمی کا خاتمہ ہو گا۔ بڑے بڑے چیلنجز ہیں۔ سوشل سیکٹر پر توجہ دے رہے ہیں۔ تعلیم کے شعبے میں بھی اچھا کام نظر آئے گا۔ ہم سب کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔ سب کو ساتھ چلانا چاہتے ہیں۔ صوبوں میں جس کی بھی حکومت ہو ہم نے کام کرنا ہے۔ پاکستان کی ترقی کا راستہ یہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کی صورتحال ماضی کی نسبت کہیں بہتر ہے۔ بجلی کے متعدد منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ ایل این جی ٹرمینل نے کام شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کراچی کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال پہلے سے کہیں بہتر ہے اور مزید بہتری آئے گی۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد نواز شریف نے یونائیٹڈ بزنس گروپ کے عبدالرئوف عالم کو فیڈریشن پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ایف پی سی سی آئی) کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم نواز شریف 2جنوری کو قصور کا دورہ کریں گے۔ ڈی سی او قصور محمد شاہد اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سید علی ناصر رضوی نے بتایا کہ وزیراعظم پاکستان کے قصور کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...