طاہر القادری قرٰآن پر بیان دیں‘ انکے سامنے بیگناہی ثابت کرنے کو تیار ہوں : رانا ثناءکی نئی پیشکش

فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاﷲ خاں نے کہا ہے کہ کسی کو لاشوں کی سیاست نہیں کرنے دینگے‘ استعفا چار سالوں سے مانگا جا رہا ہے‘ استعفے مانگنے والے ساڑھے چار ماہ انتظار کریں‘ پیر حمید الدین سیالوی میرے استعفا کےلئے جگہ جگہ جلسے کر رہے ہیں وہ سیاسی چکر میں نہ پڑیں، انہیں کچھ حاصل نہیںہو گا، نواز شریف مسلم امہ کے اتحاد کےلئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، ملک میں ایک مرتبہ پھر دھرنے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے، دھرنے، لانگ مارچ کرنے والوں کا علاج عوام کے ووٹ کی پرچی ہے‘ طاہر القادری اور ہم قرآن پر ہاتھ رکھ کر بات کر لیتے ہیں‘ خرم نواز گنڈا پور سے تین چار ملاقاتیں ہوئی ہیں‘ آئندہ انتخابات میں عمران کی سیاست کا خاتمہ ہو گا۔ فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف مسلم اُمہ کے لیڈر ہیں‘ نواز شریف کے کردار سے مسلم ممالک کو فائدہ پہنچے گا‘ نواز شریف حکومتی نمائندے کے طور پر سعودی عرب نہیں گئے۔ دورہ سعودی عرب کے بارے میں غلط افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ اور دھرنے کی سیاست سے انتشار پھیلایا جا رہا ہے‘ دھرنے اور لانگ مارچ والے انتخابات میں بھی انتشار پھیلائیں گے‘ لیکن انہیں انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ میں کسی کو ذمہ دار قرار نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کے بعد حلقہ بندیوں کا عمل جاری ہے۔ انتخابات بر وقت ہو نگے۔ انتشار پھیلانے والوں کو انتخابات میں شکست دیں گے‘ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید 35 استعفوں کا دعویٰ کرتے تھے‘ وہ کہاں ہیں۔ٹی وی کے مطابق رانا ثنا نے کہا میرا استعفا میرے ہاتھ میں نہیں پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے۔ عمران خان 2018ء کے بعد بچوں کو کہانیاں سنایا کریں گے۔ ایک دفعہ کا ذکر ہے میں کنٹینر پر 126 دن چڑھا عمران بچوں کو بتائیں گے ایک دن کا ذکر ہے میں نے وزیراعظم کا استعفا مانگا تھا۔ رانا ثناءاللہ نے ماڈل ٹاﺅن سانحہ کا معاملہ حل کرنے کی ایک اور کوشش کرتے پیشکش کی کہ طاہر القادری کے روبرو بے گناہی ثابت کرنے کیلئے تیار ہیں طاہر القادری قرآن پر بیان دیں ہم بے گناہی ثابت کریں گے۔
رانا ثنا اللہ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...