حکومت نے جماعة الدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن (ایف آئی ایف) کو سرکاری تحویل میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے فیصلہ کچھ روز قبل ہونے والے قومی سلامتی سے متعلق اجلاس میں ہوا۔ پہلے مرحلے میں دونوں اداروں کی ایمبولینس سروس اور فنڈنگ کے ذرائع معلوم کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر اور سٹیٹ بنک جماعة الدعوة اور ایف آئی ایف کی فنڈنگ اور اثاثوں کے ذرائع کا ریکارڈ ترتیب دیں گے۔ جماعة الدعوة ا ور ایف آئی ایف کے مرکز مریدکے کا کنٹرول پنجاب حکومت کے پاس ہوگا جس کے تمام منصوبے صوبائی حکومت چلائے گی جبکہ مریدکے مرکز کا نام بھی تبدیل کردیا جائیگا۔ جماعة الدعوة اور اس کے ذیلی اداروں کو عطیات، چندہ دینے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق چندہ اور عطیات لینے پر پابندی وفاقی حکومت نے لگائی، ایس ای سی پی نے جماعة الدعوة کے چندہ لینے پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ خلاف ورزی پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔ حکومت کی جانب سے جماعة الدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید سے وابستہ فلاحی اور دیگر تنظیموں کے اثاثے ضبط کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حافظ سعید کی دونوں تنظیموں سے متعلق اس فیصلے پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے ملک میں کام کرنے والی تمام کالعدم تنظیموں کو امداد کی شکل میں ملنے والی رقوم کا راستہ روکیں اور یہ اقدام ہم نے امریکی دباﺅ پر نہیں بلکہ ایک ذمہ دار ملک ہونے کی حیثیت سے اٹھایا ہے۔ انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹ کے مطابق جماعة الدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے ساتھ ہزاروں رضاکار اور سینکڑوں تنخواہ دار لوگ منسلک ہیں۔ اجلاس میں طے پائی گئی حکمت عملی کے تحت پہلے مرحلے میں جماعة الدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کو سرکاری تحویل میں لیا جائیگا۔
دوسری طرف جماعةالدعوة پاکستان کے ترجمان یحییٰ مجاہد نے حکومت کی طرف سے جماعةالدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کی ایمبولینسوں کواپنی تحویل میں لئے جانے کی خبروں پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے ایسا کوئی فیصلہ کیا گیا تو عدالتوں میں جائیں گے اور بھرپور قانونی جنگ لڑیں گے۔پہلے بھارتی خوشنودی کیلئے حافظ محمد سعید کو نظربند کیا گیا اب رفاہی و فلاحی منصوبہ جات بند کرنے کی باتیں کی جارہی ہیں۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے واضح فیصلے موجود ہیں کہ جماعةالدعوة کیخلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہے اور اسے ملک میں دعوتی، رفاہی و فلاحی سرگرمیاں جاری رکھنے کی مکمل آزادی حاصل ہے لیکن اس کے باوجود حکومت کی طرف سے انڈیا کی خوشنودی کیلئے آئے دن ایسے اقدامات اٹھانے کا سلسلہ شروع کر دیا جاتا ہے۔ اس سے قبل بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمدکے بہانے جماعةالدعوة کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید کو نظربند کر دیا گیا تھا جس پر حال ہی میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلہ پر انہیں رہا کیا گیا ہے۔ یحییٰ مجاہد نے کہاکہ حکومت مودی سرکار کے ہاتھوں میں کھلونا بنی ہوئی ہے۔ انڈیا جب چاہتا ہے کہ پاکستانی حکمرانوں پر دباﺅ بڑھاتا ہے اور یہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے کبھی نظربندیوں اور کبھی ایمبولینس بوتھ اکھاڑکر ریلیف سرگرمیاں بند کرنے کا سلسلہ شروع کر دیتے ہیں۔ترجمان نے کہاکہ حکومت کی جانب سے جماعةالدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن کے کسی ادارے یا ایمبولینس سروس کوتحویل میں لینے کاکوئی غیر قانونی اقدام اٹھایا گیا تو اس پر خاموش نہیں رہیں گے بلکہ ماضی کی طرح اعلیٰ عدالتوں میں جائیں گے اورقانونی جنگ لڑی جائے گی۔