ای سی ایل میں نام ڈالنے کیلئے ٹھوس وجوہات بتانا ہونگی حکومتی مخالفت کے باوجود سینٹ کمیٹی نے بل منظور کر لیا

Jan 01, 2019

اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ای سی ایل قوانین میں ترمیم کا بل 2018ءمتفقہ طور پر منظور کرلیا۔ رحمان ملک کی زیر صدارت سینٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں پی پی پی رہنما رضا ربانی نے ای سی ایل ترمیمی بل 2018پیش کیا۔ وزارت داخلہ نے بل کی مخالفت کی تاہم قائمہ کمیٹی کے ارکان نے بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ بل کے مطابق وفاقی حکومت کو کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے ٹھوس وجوہات اور بنیاد فراہم کرنا ہوگی، ای سی ایل میں نام ڈالنے کے فیصلے کے خلاف اپیل کی صورت میں وفاقی حکومت 15 دن میں جواب دینے کی پابند ہوگی۔ اگر حکومت نے 15 روز میں جواب نہ دیا تو ای سی ایل میں نام شامل کرنے کا فیصلہ از خود ختم تصور کیا جائے گا۔ رضا ربانی نے سفارشات پیش کیں کہ جس شخص کا نام ای سی ایل میں ڈال رہے ہیں اسے 24گھنٹے میں مطلع کیا جائے، سیکرٹری داخلہ کو ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، کسی بھی عہدے دار کو صوابدیدی اختیارات دینا جائز نہیں، ای سی ایل کے اختیارات وفاقی کابینہ کے پاس ہی رہنے چاہئیں۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ ای سی ایل میں کسی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے، اپنی خواہشات پر نہیں بلکہ قانون کے مطابق نام ڈالا جائے، یہاں ایک کو چھوڑ دیا جاتا ہے اور دوسرے کو روک لیا جاتا ہے، ان سب کو ای سی ایل میں کیوں نہیں ڈالا گیا جن کے خلاف نیب میں انکوائریز ہو رہی ہیں، کسی کیساتھ زیادتی و امتیازی سلوک نہ برداشت کرینگے نہ کرنے دینگے، ای سی ایل کو غلط استعمال نہ کیا جائے، کسی کے بنیادی حقوق کو اس طرح پامال نہیں کئے جاتے۔ اجلاس میں علی رضا عابدی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کا جلد پتہ چلانے کی ہدایت کی گئی۔ کمیٹی نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی بربریت حویلیاں میں تین سالہ بچی فریال کے زیادتی کے بعد قتل کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ اگر قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو کمیٹی کا اگلا اجلاس حویلیاں میں منعقد کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں رحمان ملک نے روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کر لی اور کہا کہ ایف آئی اے روپے کی قدر مسلسل گرنے کی تفتیش کرکے رپورٹ کمیٹی کو پیش کرے۔ ایف آئی اے فارن ایکسچنج ایکٹ کے تحت سارے سٹیک ہولڈرز سے تفتیش کرے۔ پریشانی کی بات ہے کہ وزیراعظم کو روپے کی قدر میں کمی کا پہلے سے علم نہیں ہوتا، معلوم کیا جائے کہ وہ کونسے عناصر و عوامل ہیں جو روپے کی قیمت گراتے ہیں اور روپے کی قدر میں کمی میں فارن ایکسچنج ایجنٹس کا کیا کردار ہے۔ کمیٹی کا وزارت داخلہ، گورنر سٹیٹ بنک اور ایف آئی اے کو خط کو پبلک کرتا ہوں، ہم ملک کی قومی مسائل پر سیاست نہیں کرتے ہیں بلکہ حکومت کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔
سینٹ کمیٹی

مزیدخبریں