نئی دلی(این این آئی+ نیٹ نیوز) جموںو کشمیر کی تاریخ کو مسخ کرنے کے لیے نریندر مودی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر اور لداخ خطے میں سکولوں میں پڑھائی جانے والی تاریخ کی نصابی کتب کا ازسر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اس مقصد کے حصول کے لیے بھارت کی انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت نے نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ)کو ہدایت کی ہے جو جموں وکشمیر اور لداخ میں تعلیم کے بارے میں پالیسیوں پر عملدرآمد کے لیے سکولوں میں پڑھائے جانے والے نصاب کا جائزہ لے۔ اس بات کا اشارہ دیا گیا ہے کہ ان میں سوشل سائنس اور زیادہ تر تاریخ کی کتب تبدیل ہونگی۔ ہائی کورٹ میں حالیہ متعدد غیر جریدہ آسامیوں پر غیر ریاستی باشندوںسے بھرتی کیلئے درخواستیں طلب کئے جانے پر تمام مقامی سیاسی جماعتوں اور تنظیموں نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ مقبوضہ علاقے میںغیر کشمیریوں کو سرکاری ملازمتوںکی فراہمی ناقابل قبول ہے کیونکہ اس سے کشمیری نوجوانوںکا مستقبل تاریک ہو جائے گا۔ دریں اثنا مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے چار مقامی رہنمائوں کو وادی کے دورے سے قبل نظربند کر دیا گیا۔ ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ریاستی قانون ساز کونسل کے سابق رکن اور جموں و کشمیر کانگریس کے چیف ترجمان رویندر شرما نے بتایا کہ جموں و کشمیر پر دیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور سابق وزیر غلام احمد میر‘ قانون ساز اسمبلی کے سابق سپیکر تارا چند‘ سابق وزیر رمن بھلہ اور پی وائی سی کے صدر ادے بھانو چھب کو آج صبح گھر میں نظربند کیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پارٹی کے بہت سے دیگر رہنمائوں پر بھی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے سال 2019کے دوران3خواتین اور 9لڑکوں سمیت210 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ان شہادتوں کی وجہ سے14خواتین بیوہ اور29بچے یتیم ہوئے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے اس دوران 64خواتین کی بے حرمتیاں کیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکارو ں نے پرامن مظاہرین کے خلاف گولیوں، پیلٹ گنز ، پاواشیلوںاور آنسو گیس سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال اورگھروں پر چھاپوں اور کریک ڈائون کی کارروائیوںکے دوران 2ہزار417شہریوںکو زخمی کیا۔ پیلٹ گنز کے باعث کم سے کم 827افراد زخمی ہو ئے جن میں سے 162افراد ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہو گئے۔ بھارتی فورسز نے اس عرصے کے دوران 249 مکانوںکو تباہ کیا۔