اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاہے کہ معاشرے کے کمزور اورپسے ہوئے طبقات کو بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، خواجہ سراؤں کے لئے ہیلتھ انشورنس کا اجراء نئے پاکستان کا وہ رخ ہے جس کا پرچار ضروری ہے، صحت انصاف کارڈ وزیر اعظم عمران خان کاوژن تھا جسے عملی جامہ پہنایا گیاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے معاشرے کے کمزور اورپسماندہ طبقات کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے ضمن میں کل اہم اقدام کا اعلان کیاہے جس کے تحت حکومت نے خواجہ سراؤں کے لئے ہیلتھ انشورنس کا اجراء کیا اوراب صحت انصاف کارڈ اب تمام خواجہ سراء استعمال کر سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ٹرانسجینڈرایکٹ مجریہ 2018ء کے تحت تمام خواجہ سراوں کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خواجہ سرائوں کیلئے صحت انصاف کارڈ کی فراہمی کے نظام کوسہل بنایا گیاہے اور نادرا میں رجسٹریشن کے بعد انہیں کارڈ باآسانی مل سکیں گے۔ یہ نئے پاکستان کا وہ رخ ہے جس کا پرچار ضروری ہے، صحت انصاف کارڈ وزیر اعظم عمران خان کا وژن تھا جسے عملی جامہ پہنایا گیاہے۔ یہ کارڈ اب تک ان لوگوں کو دیا گیا ہے جو غربت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ڈاکٹرظفرمرزا نے کہاکہ نادرا میں رجسٹرڈ خواجہ سراؤں کو یہ کارڈ فراہم کیا جاسکے گا ، خواجہ سراؤں کی جنس کے تعین کا عمل انتہائی آسان کر دیا گیا ہے اورخواجہ سراء نا درا میں اپنی جنس سے متعلق معلومات فراہم کرسکتے ہیں، جن کی بنیاد پران کی رجسٹریشن ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ کسی نے اپنی جنس خاتون یا مرد کے طور پر درج کرائی ہے تو وہ ایک بار اپنی معلومات تبدیل کروا سکتا ہے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نے بتایا کہ تمام رجسٹرڈ خواجہ سراؤں کو بلا روک ٹوک یہ کارڈ فراہم کیے جائیںگے اوراگرکہیں کسی قسم کا ابہام ہے تو متعلقہ نمبر پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ اب تک 68 لاکھ شہریوں کی ہیلتھ انشورنس کی جا چکی ہے۔ صوبوں میں اس حوالہ سے رجسٹریشن کا عمل جاری ہے جو خواجہ سراء رجسٹرڈ نہیں ہیں وہ اس سے جلد سے جلد فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس عمل کو کامیابی سے آگے بڑھانے کیلئے خواجہ سراؤں کے حقوق کیلئے کام کرنے والے اداروں اوران کے رہنمائوں سے بھی ہماری بات چیت جاری ہے اس کے علاوہ خواجہ سراؤں کے لیے خصوصی بوتھ کے قیام پر غور ہو رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ رجسٹریشن کے ضمن میں خواجہ سراؤں کو ان کے خاندان کی طرف سے منع کیا جارہا ہے، اس طرزعمل سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ رجسٹریشن کی صورت میں انہیں حکومت کی طرف سے صحت اوردیگر شعبوں میں امداد کی فراہمی ممکن ہوسکتی ہے۔