سفید پوش تبدیلی کے بعد بھی روٹی کیلئے پریشان ہیں: طاہر القادری 

لاہور (خصوصی نامہ نگار) قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹرمحمد طاہرالقادری اور صدر نیشنل مشائخ کونسل خواجہ غلام قطب الدین فریدی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ رہنمائوں نے ملکی صورتحال اور امت مسلمہ کو درپیش مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان میں عام شہری کے مسائل تبدیلی کے بعد بھی جوں کے توں  ہیں  سفید پوش دو وقت کی روٹی کیلئے آج بھی پریشان ہیں۔ ماڈل ٹاؤن میں لاشیں گرانے والے آج بھی قانون کو چیلنج کررہے ہیں جبکہ متاثرہ خاندان آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔ دوسری طرف یہ کہ نوجوان بیروزگار اور تعلیم مہنگی ہوچکی ہے۔ حکومت کو اپنے وعدوں کی پاسداری کرنی چاہئے۔ اس موقع پر صدر نیشنل مشائخ کونسل پاکستان خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے کہا کہ منظم سازش کے تحت پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دی جارہی ہے، تمام مذہبی شخصیات کو اس صورت حال کا ادراک کرنا چاہئے، دشمن ہمیں اندر سے بھی کمزورکرنے کے درپئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا واحد حل نفاذ نظام مصطفی میں ہے۔ علاوہ ازیں قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ مختلف معاشروں میں نئے سال کو مختلف انداز کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ اولیاء اللہ اور صوفیائے کرام نئے سال کو کسی اور انداز سے مناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امام غزالی لکھتے ہیں کہ نیا سال مسرت اور شادمانی کا لمحہ نہیں ہوتا، حقیقت میں انسان کی عمر کا ایک سال کم ہو جاتاہے، زندگی ایک دولت ہے، جب دولت کم ہوتی ہے تو مطلب خسارہ اور گھاٹا ہے۔ کوئی ذی عقل گھاٹے پر جشن نہیں مناتا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ  نوجوان اپنی زندگیوں کو غنیمت جانیں اور انہیں بامقصد بنائیں۔ اپنی زندگی کا ہر لمحہ حصول علم، اللہ اور اس کے رسول کو راضی کرنے میں بسر کریں، یہی کامیابی ہے  اور مومن کبھی گھاٹے اور خسارے والا سودا نہیں کرتا اور نہ ہی اپنے نقصان پر خوشی کے شادیانے بجاتا ہے۔ دعا ہے اللہ تعالیٰ ملت اسلامیہ اور پوری انسانیت کو کرونا وائرس سے نجات دے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...