اقوام متحدہ (اے پی پی)اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے2020 کو پاکستانی مشن کی طویل اور انتہائی کوششوں کا سال قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2020میں اقوام متحدہ میں پاکستان کا بنیادی مقصد دنیا کے سامنیغیر قانونی بھارتی تسلط میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجی محاصرے اور انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنارہا۔ انہوں نے جمعرات کو اقوام متحدہ میں 2020 میں پاکستان کے کردار پر مبنی وڈیو پیغام میں سال کے اختتام پر جاری جائزہ رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان کی قیادت کی بہترین رہنمائی کے پیش نظر ہم نے اقوام متحدہ میں مختلف کثیرالجہتی عمل میں مرکزی کردار ادا کیا اور 2020 کا سال اقوام متحدہ میں پاکستانی سفارتکاری کے لیے اس لحاظ کامیاب سال رہا کہ اس دوران پاکستان نیکامیابی سے کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد کے لئے قانونی ، سیاسی اور اخلاقی مقدمہ پیش کیا اور عوام کی خودمختاری کے لئے پاکستان کی قیادت میں قرارداد پیش کی جسے جنرل اسمبلی نے اتفاق رائے سے منظور کیا۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 2020 میں چین کی حمایت اور پاکستان کی درخواست پر بھارت کے غیرقانونی تسلط میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر 2 بار اجلاس میں بحث کی اور سب سے اہم یہ کہ بھارت میں بی جے پی اور آر ایس ایس کی حکومت کے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے متنازع ، غیرقانونی اور یکطرفہ قانون کو ایک سال مکمل ہونے پر5 اگست کو حال ہی میں اجلاس منعقد کیا اور یہی نہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش کو تفصیلی ڈوزیئر پیش کیا گیا۔