اسلام آباد/ گوجرانوالہ (قاضی بلال/ خصوصی نمائندہ + نمائندہ خصوصی) عوام کے ریلیف کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے اوگرا کی سفارشات کے برعکس پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم سے کم اضافہ کرنے کی منظوری دی۔ 14 روپے سے زائد مصنوعات کے نرخوں میں اضافے کی سمری مسترد کر دی۔ اوگرا کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں 10.68 روپے فی لٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 8.37 روپے فی لٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔ پٹرول کی قیمت میں محض 2.31 روپے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 1.80 روپے فی لٹر اضافہ منظور کیا گیا ہے۔ پٹرول کی نئی قیمت 106 اور ڈیزل کی 110.24 روپے لٹر ہوگئی۔ اسی طرح اوگرا کی جانب سے مٹی کے تیل میں 10.92 روپے فی لٹر جبکہ لائٹ ڈیزل میں 14.87 روپے اضافہ تجویز کیا گیا تھا۔ اس کے برعکس کیروسین کی قیمت میں 3.36 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 3.95 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔ کیروسین (مٹی کا تیل) میں 10.92 روپے فی لٹر جبکہ لائٹ ڈیزل میں 14.87 روپے اضافہ تجویز کیا گیا تھا۔ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 37 پیسے تک اضافہ کی سمری مسترد کر دی گئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے صرف 1 روپے 80 پیسے تک اضافہ کرنے کی منظوری دی ہے۔ جبکہ ڈیزل کی نئی قیمت 110 روپے 24 پیسے ہوگئی۔ اوگرا کی جانب سے کیروسین (مٹی کاتیل) میں 10.92 روپے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل میں 14.87 روپے اضافہ تجویز کیا گیا تھا۔ اس کے برعکس کیروسین کی قیمت میں 3.36 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں محض 3.95 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو بھجوائی تھی۔ اوگرا کی سمری میں پٹرول 2 روپے 96 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق حکومت ہائی سپیڈ ڈیزل 3 روپے 12 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے پر غور کر رہری ہے جبکہ مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت بھی اضافہ کرنے کی تجویز زیر غور تھی۔ واضح رہے کہ ابھی پندرہ روز قبل 15 دسمبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لٹر 5 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔ وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی فی لٹر قیمت اس وقت 103 روپے 69 پیسے ہے۔ دوسری طرف ہائی سپیڈ ڈیزل 3 روپے اضافے کے بعد 108 روپے 44 پیسے پر فروخت ہو رہا ہے جبکہ مٹی کا تیل 5 روپے اضافے کے بعد 70 روپے 29 پیسہ کا کر دیا گیا تھا۔ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت بھی 5 روپے اضافے کے بعد 67 روپے 86 پیسہ فی لیٹر مقرر ہے۔ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 73 روپے 65 پیسے فی لٹر اور لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 71 روپے 81 پیسے مقرر کی گئی ہے جو گزشتہ رات 12 بجے سے 15جنوری تک نافذالعمل رہیں گی۔ اوگرا کی جانب سے پہلے بار بار تردید کی جاتی رہی پھر آخر رات گئے قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ اوگرا کی طرف سے ایل پی جی کی قیمت میں 16روپے فی کلو اضافہ کر دیا۔ ماہ جنوری 2021 کیلئے ایل پی جی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ اوگرا نے ایل پی جی16روپے فی کلو،گھریلو سلنڈ188روپے اور کمرشل سلنڈرکی قیمت722روپے اضافہ کے بعد اوگرا نے ماہ جنوری کیلئے نئی قیمتیں جاری کر دیں۔ سرکاری پیداواری قیمت میں 15,237روپے میٹرک ٹن اضافہ ہو گیا۔ اب ایل پی جی132روپے فی کلوکی جگہ 148روپے فی کلو، گھریلو سلنڈر1553روپے کی جگہ 1741روپے اور کمرشل سلنڈر5976 روپے کی جگہ6697روپے، پیداواری قیمت72835کی جگہ86414روپے ملک بھر میں دستیاب ہو گی۔ عالمی مارکیٹ میں CP $457 سے بھر کر$536 تک پہنچ گئی۔ اس سال تقریبا727,630لوکل پروڈکشن اورتقریبا439,916میٹرک ٹن ایل پی جی امپورٹ ہوئی۔ ایل پی جی پر لگے لیوی ٹیکس سمیت تمام ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے تاکہ سردیوں میں غریب عوام کو سستی گیس مہیا کی جاسکے۔ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو15 جنوری 2021 کو کراچی سے خیبر تک ملک گیر ہڑتال کریںگے اور ایل پی جی کی سپلائی بند کردے گے۔ ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھرنے کہا کہ ملک بھر میں قدرتی گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا۔ اس وقت 90 لاکھ کیوبک فٹ کا شاٹ فال موجود ہے۔ناقص پالیسی اور ٹیکسس کی بھرمار نے ایل پی جی صنعت پر منفی اثرات رونما کیے ہیں۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز چھ ارب سے زائد ٹیکس دیتے ہیں۔ ایل پی جی پر لگے بے جا ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے۔گوجرانوالہ میں سوئی گیس کی بدترین بندش کے بعدشہریوںکیلئے نئی مشکل پیدا ہو گئی شہر اور اس کے مضافات میں جاری سوئی گیس کی بدترین بندش کے بعد آج سے عوام کے لئے ایل پی جی گیس بھی مہنگی ہو گئی جبکہ نئی قیمتوں کے ساتھ فی کلو 15روپے جبکہ گھریلو سلنڈر پر 180روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے گلی محلوں میں فی کلو ایل پی جی گیس کی قیمت155روپے تک پہنچ گئی ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومتی نااہلی‘ ناقص پالیسیوںکی وجہ سے سرما میں سوئی گیس کا بحران ماضی کی نسبت زیادہ شدت سے ابھر کر سامنے آیا ہے جس کے دوران سوئی گیس کے متبادل ذرائع جن میں ایل پی جی ‘کوئلہ‘ لکڑی ‘اوپلوں کے دام بھی چڑھ گئے ہے۔ دوسری طرف ایل پی جی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں ایل پی جی کی فی میٹرک ٹن قیمت 79ڈالر بڑھی ہے جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہوگیا ہے تاہم اگر حکومت کی طرف سے ایل پی جی پر لیویز اور دیگر ٹیکسزختم نہ کیے گئے تو خیبر تاکراچی گیس کی سپلائی بند کردیںگے ۔