میرپور ماتھیلو / سکھر (نامہ نگاران) لاپتہ افراد کے لئے کراچی سے راولپنڈی تک پیدل مارچ کرنے والے سندھ سبھا کے مرکزی رہنماؤں سمیت تیس سے زائد کارکنوں کو اوباوڑو پولیس نے تشدد کے بعد گرفتار کرلیا ، اور قافلے کو پنجاب کی حدود میں داخل ہونے نہ دیا ، پولیس کیمپ بھی اکھاڑ کر لے گئی ،پولیس اسٹیشن پر سخت پہرہ مین گیٹ بند کردیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سے سندھ سبھا کے مرکزی رہنماؤں انعام عباسی ، ہانی بلوچ،نور سندھی سمیت کو رات گئے اباوڑو پولیس نے تیس سے کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ان رہنماؤں کی قیادت میں قافلہ پیدل مارچ کرکے سندھ سے پنجاب کی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا کہ پولیس نے انہیں پنجاب کی حدود میں داخل ہونے سے منع کیا جس پر پیادل مارچ کے رہنما اور کارکنوں نے دھرنا دے دیا تاہم کئی گھنٹوں تک پولیس کے کارکنوں کے ساتھ جھڑپیں ہوتی رہیں پولیس نے اندہیرا ہوتے ہی کارکنوں کو حراست لینا شروع کیا اس دوران مزاحمت پر پولیس کی جانب لاٹھی چارج کیا گیا، پولیس نے اس موقع لگایا جانے والا کیمپ بھی اکھاڑ کر پھینک دیا اور ذرائع کے مطابق پولیس نے تیس سے زائد کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کرلیا ہے اور ان کو اوباوڑو پولیس اسٹیشن پر بند کردیا گیا ہے جبکہ پولیس نے اس ضمن میں کچھ بھی بتانے سے انکار کر دیا ہے اور گرفتار افراد کی تعداد کے بارے میں بھی کچھ نہیں بتایا گیا ،پتہ چلا ہے کہ گرفتار ہونے والوں میں کئی خواتین بھی شامل ہیں جن کو لیڈیز پولیس نے سخت تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد حراست میں لے لیا ہے۔