443  ارکان اسمبلی‘ 26  سینیٹرز نے الیکشن کمشن ک و اثاثوں کی تفصیلات نہیں دیں

اسلام آباد (اے پی پی) سینٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے 1195 میں سے 717 ممبران نے اپنے اور اپنے زیر کفالت افراد کے اثاثہ جات کے سالانہ گوشوارے الیکشن کمشن کو جمع کرا دیئے ہیں جبکہ 469 ارکین کی جانب سے یہ گوشوارے مدت ختم ہونے کے بعد جمع نہیں کروائے جاسکے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق 31 دسمبر 2020 تک سینٹ  کے 104 میں سے 77 اراکین نے اپنے گوشوارے جمع کروائے‘ ایک سیٹ خالی ہے جبکہ 26 اراکین کی جانب سے گوشوارے جمع نہیں کروائے گئے۔ قومی اسمبلی کے 209 ممبران نے  گوشوارے جمع کروائے‘131 ممبران  سے  گوشوارے جمع نہیں کروائے۔ قومی اسمبلی کی دو نشستیں خالی ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے 371 کے ایوان میں سے 206 اراکین نے گوشوارے جمع کروائے 63 اراکین نے گوشوارے جمع نہیں کروائے خالی ہیں۔ سندھ اسمبلی کے 168 اراکین میں سے 104 نے گوشوارے جمع کروائے دو نشتیں خالی جبکہ 62 ممبران نے گوشوارے جمع نہیں کروائے۔ خیبرپی کے اسمبلی کے 145 اراکین میں سے 86 ارکین نے گوشوارے جمع کروائے جبکہ 58 اراکین نے جمع نہیں کروائے، ایک نشست خالی ہے۔ بلوچستان اسمبلی کے 65 ممبران میں سے 35 نے گوشوارے جمع کروائے جبکہ 29 نے جمع نہیں کروائے ایک نشست خالی ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے 15 جنوری کو ممبران کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا اور گوشوارے جمع نہ کروانے والے ممبران  کی رکنیت 16 جنوری کو معطل کر دی جائیگی۔ تاہم ان کی جانب سے گوشوارے جمع کرانے پر ان کی رکنیت بحال کردی جائے گی۔ دوسری  جانب ملک میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مختلف خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا مرحلہ شروع ہوگیا جو 4جنوری تک جاری رہے گی، پولنگ 16فروری کو ہوگی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی23سے 28دسمبر تک جمع کروائے گئے جن کی جانب پڑتال 4جنوری تک ہوگی۔ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کئے جانے کے خلاف اپیلیں 8جنوری جبکہ اس پر اپیلیٹ ٹربیونل کی جانب سے فیصلہ 14جنوری کو ہوں گے۔ نظرثانی شدہ فہرستیں 15جنوری کو جاری ہوں گی۔ کاغذات نامزدگی 16جنوری کو واپس لئے جاسکیں گے جبکہ امیدواروں کوانتخابی نشانات کی الاٹمنٹ 17جنوری کو ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...