کراچی(نیوز رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیروسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ 11 جنوری کو تمام تعلیمی ادارے لازما کھول دیئے جائیں تاکہ طلبہ کے دو سال خراب ہونے سے بچائے جا سکیں۔ صورتحال یہ ہے کہ اسکولزہی تمام اداروں سے ذیادہ ایس او پیز کا خیال کر رہے ہیں۔ 11 جنوری کو تمام اسکولز لازما کھولے جائیں اگر نہ کھولا گیا تو اسکولز کی بڑی تعداد بند ہوجائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں شعبہ تعلیم جماعت اسلامی سندھ کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کے دوران کی۔ اجلاس میں ناظم شعبہ پروفیسر ڈاکٹر اسحق منصوری، عظیم صدیقی، محمد غوث، اے ڈی سومرو ودیگر شریک تھے۔ صوبائی امیر نے مطالبہ کیا حکومت اسکولز کی مالی مدد کا بھی اعلان کرے۔آن لائن تعلیم ایک خوبصورت اصطلاح ضرور ہے مگر خوبصورت الفاظ سے تعلیم دینا ممکن نہیں ہے کیونکہ طلبہ کی اکثریت کو نہ کمپیوٹر آپریٹ کرنا آتا ہے اور نہ ہی انہیں اتنے وسائل میسر ہیں جبکہ اس طرح آن لائن سسٹم سے تعلیم حاصل نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسکول 11 جنوری سے نہ کھولے گئے تو تعلیم میں بڑا گیپ پیدا ہوجائے گا اور نئی نسل کی تعلیم ادھوری رہ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات کے انعقاد کا فیصلہ اچھا ہے مگر تعلیم نہ ہو تو طلبہ کیا امتحان دیں گے اور کس طرح اہلیت پیدا ہو گی۔
تعلیمی ادارے 11 جنوری سے لازما ًکھولے جائیں:محمد حسین محنتی
Jan 01, 2021