ملتان (محمد نوید شاہ سے) 2021 کا سورج بچوں کے علاج کے لئے سہولیات میں اضافے کی نئی امیدیں لیکر طلوع ہو گیا،چلڈرن کمپلیکس میں 100 بستروں پر مشتمل ایمرجنسی بلاک کی تعمیر،بون میرو ٹرانسپلانٹ سمیت کارڈیک سرجری بھی شروع ہونے کا امکان،پروپوزل تیار کر لیا گیا تفصیل کے مطابق ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں بچوں کی واحد بڑی علاج گاہ چلڈرن کمپلیکس میں2021-22 کے دوران بچوں کے علاج کے لئے صحت کی سہولیات میں اضافہ ہونے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں چلڈرن کمپلیکس کے ایم ایس ڈاکٹر زاہد اختر ڈین ڈاکٹر وقار ربانی اور دیگر ماہرین کی کاوش سے چلڈرن کمپلیکس میں 100 بستروں پر مشتمل ایمرجنسی بلاک کی تعمیر کا پروپوزل تیار کر لیا گیا ہے،ذرائع کے مطابق ملتان چلڈرن کمپلیکس کی ایمرجنسی میں ایک وقت کے دوران اکثر ملتان سمیت جنوبی پنجاب اندرون سندھ بلوچستان اور کے پی سے 200 سے زائد بچہ رپورٹ ہوتا ہے جن کے لئے بستروں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے اسی کمی کو پورا کرنے کیلئے نئے ایمرجنسی بلاک کی تعمیر کو ناگزیز سمجھتے ہوئے پروپوزل تیار کیا گیا ہے اسی طرح طویل عرصے سے تھیلسیمیا اور خون کے دیگر امراض میں مبتلا بچوں کے بون میرو ٹرانسپلانٹ اور کارڈیک سرجری کے آغاز کے لئے بھی کاوشیں کی جا رہی ہیں اس حوالے سے ایم ایس چلڈرن کمپلیکس ڈاکٹر زاہد اختر نے بتایا کہ چلڈرن کمپلیکس کے کارڈیک سرجن اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر علی بخاری 15 رکنی ٹیم کے ساتھ ٹریننگ پر گئے ہوئے ہیں نئے سال 2021 میں انکی واپسی پر چلڈرن کمپلیکس میں کارڈیک سرجری کا آغاز کر دیا جائے گا جبکہ ترجمان چلڈرن کمپلیکس ڈاکٹر جواد کے مطابق دماغی امراض میں مبتلا میٹابولزم ڈس آرڈر کے ساتھ زیر علاج بچوں کے لئے لاکھوں روپئے اخراجات سے کیٹوجینک ڈائٹ بھی 2021 میں شروع کرنے کا پروپوزل تیار کر لیا گیا ہے جسے متعلقہ محکموں سے منظوری کے بعد حکومت پنجاب کو حتمی منظوری کے لئے بھجوایا جائے گا۔
چلڈرن کملیس میں بون میرو ٹرانسپلانٹ اور کارڈیک سرجری شروع کرنے کی تجویز
Jan 01, 2021