اسلام آباد(آئی این پی ) موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی ایک بار پھر گیس کا شدید بحران جنم لینے لگا، صنعتوں کی بندش سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہو جائیں گے،صنعتکار ایکسپورٹ آرڈرز کو پورا نہیں کر پائیں گے،حکومت ایل پی جی درآمد کرنے میں ناکام ہو گئی،کراچی میں 40 فیصد صنعتی یونٹس نے اپنا کام بند کر دیا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی ایک بار پھر گیس کا شدید بحران جنم لے رہا ہے، کیونکہ متعلقہ حکام ایل پی جی درآمد کرنے میں ناکام رہے ہیں۔گزشتہ چند سالوں سے تاجر برادری اور صنعت کار حکومت کی جانب سے گیس اور توانائی کی قلت خصوصا موسم سرما میں مستقل بنیادوں پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اقدامات کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں لیکن تاحال اس کا کوئی مستقل حل سامنے نہیں آیا۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر محمد حارث نے کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے پہلے ہی کراچی کی صنعتوں کو سپلائی میں کمی کر دی ہے۔ گزشتہ ہفتے انہیں ایس ایس جی سی کی جانب سے سندھ اور بلوچستان میں گھریلو صارفین کو فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کراچی کی صنعتوں کو گیس کی معطلی کا نوٹس موصول ہوا۔حارث نے کہا کہ گیس کی سپلائی بند ہونے سے ان کے مسائل بڑھ جائیں گے جس کی وجہ سے وہ ایکسپورٹ آرڈرز کو پورا نہیں کر پائیں گے۔انہوں نے کہا کہ صنعتوں کی بندش سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہو جائیں گے، انہوں نے کہا کہ گیس کی مستقل فراہمی کی عدم موجودگی میں صنعتی شعبے سے برآمدات میں اضافے اور بھارت اور بنگلہ دیش سے مقابلہ کرنے کی توقع نہیں ہے۔ہمارے پاس برآمدات بڑھانے کی صلاحیت ہے لیکن یہ گیس کی دستیابی سے منسلک ہے۔ کراچی کے مختلف برآمد کنندگان نے اپنی فیکٹریوں کے لیے لکڑی خریدنا شروع کر دی ہے جبکہ کراچی میں 40 فیصد صنعتی یونٹس نے اپنا کام بند کر دیا ہے جس سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے موسم سرما میں صارفین کے لیے ایل این جی درآمد کرنے کے لیے مناسب انتظامات نہیں کیے ہیں۔ آنے والے مہینوں میں گیس کی قلت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔پیٹرولیم ڈویڑن حکام کے مطابق روس یوکرائن جنگ کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں ایل این جی کی قلت ہے اور آنے والے چند سالوں میں یہ تباہی جاری رہنے کا امکان ہے۔آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ممبر ایگزیکٹو محمد کاشف نے کہا کہ سردیوں کے موسم میں گیس کی قلت گزشتہ چند سالوں میں ایک معمول کا مسئلہ بن گیا ہے لیکن حکومت نے کوئی طویل المدتی پالیسی متعارف نہیں کرائی۔فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے کہا کہ گیس اور بجلی ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے خام مال کی مانند ہیں۔ بجلی کے نرخوں میں اضافے اور گیس کی عدم دستیابی کے باعث فیصل آباد کی 70 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہو گئی۔