نیویارک‘ غزہ (شنہوا + نوائے وقت رپورٹ) عالمی عدالت انصاف فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے ناجائز قبضے پر فیصلہ دے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی گئی۔ تمام مسلم ممالک کی جانب سے حمایت کی گئی۔ روس اور چین نے بھی قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالا۔ برطانیہ اور جرمنی نے مخالفت کی۔ قرارداد کے حق میں 87 ووٹ‘ 26 مخالفت میں آئے اور 53 غیر حاضر رہے۔ جنرل اسمبلی نے اقوام متحدہ کے لیے تقریباً 3ارب 39کروڑ 60لاکھ امریکی ڈالرکے سالانہ ریگولر بجٹ کی منظوری دے دی۔ 2023ء کا بجٹ 2022ء کے 3ارب 12کروڑ 20لاکھ ڈالر کے بجٹ کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ ریگولر بجٹ مختلف شعبوں میں اقوام متحدہ کی سرگرمیوں بشمول سیاسی امور، بین الاقوامی انصاف وقانون، ترقی کے لیے علاقائی تعاون، انسانی حقوق اور انسانی امور اور عوامی معلومات کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کا امن مشنز کے لیے علیحدہ بجٹ ہے، جس کا مالیاتی دور 30 جون کو ختم ہوتا ہے۔ ریگولر بجٹ کیلنڈر سال کا احاطہ کرتا ہے۔ فلسطینی حکام نے اقوام متحدہ کی ایک قرارداد کے حق میں ووٹنگ کا خیرمقدم کیا ہے۔ فلسطینی ایوان صدر کے ترجمان نبیل ابو رودینہ نے کہا کہ ووٹنگ اس بات کا ثبوت ہے کہ پوری دنیا ہمارے عوام اور ان کے ناقابل تنسیخ تاریخی حقوق کے ساتھ کھڑی ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے فلسطینیوں کے حق کے ساتھ کھڑے ہونے والے تمام ممالک اور اس قرارداد کو کامیاب بنانے کیلئے کام کرنے والے تمام فریقین کا شکریہ ادا کیا ہے۔