اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ایف بی آر مالی سال کی پہلی ششماہی کے لئے ریو نیو کا ہدف بڑے فرق کے ساتھ حاصل نہیں کر سکا ہے ،ابتدائی طور پر شارٹ فال کا تخمینہ225 ارب روپے ہے ،تاہم گذشتہ مالی سال کے دسمبرکے مقابلے میں دسمبر 2022 کے مہینے کے دوران براہ راست ٹیکسوں کی وصولی میں 66 فیصد کی غیر معمولی نمو حاصل کی،فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال 2022-23 کے پہلے چھ مہینوں میں 3428ارب روپے ریونیو جمع کیا ،۔ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 2929 ارب روپے جمع ہوئے اس طرح 17 فیصد کا اضافہ ظاہر کیا گیا ہے۔ ایف بی آر نے دسمبر 2022 کے لیے 740 ارب روپے جمع کئے جبکہ ہدف 956ارب روپے تھا،۔ پچھلے سال اسی مہینے میں 599 بلین روپے جمع ہوئے تھے ،ایف بی آر کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ براہ راست ٹیکسوں کی وصولی ایک مضبوط رفتار سے بڑھ رہی ہے، جس نے دسمبر 2022 کے مہینے کے دوران دسمبر 2021 کے مقابلے میں 66 فی صد کی نمو ظاہر کی ہے، جو کہ امیر اور متمول افراد پر ٹیکس کے بوجھ کو منتقل کرنے کی پالیسی کا واضح اشارہ ہے۔ پہلے چھ مہینوں کے لیے براہ راست ٹیکسوں کی وصولی میں بھی 49 فیصد کی بے مثال اضافہ درج کیا گیا ہے۔ ۔ فنانس ایکٹ 2022 کے ذریعے متعارف کرائے گئے اقدامات سے250ارب روپے ملنا تھے ،مگر عدالتوںمیں معاملات کی وجہ سے یہ ریونیو حاصل نہیں ہو اجو شارٹ فال کا باعث بنا ہے ،چھ ماہ میں 176ارب روپے کا ری فنڈ بھی دیا گیا ،ایف بی آر ان تمام ٹیکس دہندگان کو بھی سراہتا ہے جنہوں نے اس کلیکشن میں تعاون کیا اور تمام فیلڈ فارمیشنز اور افسران کی انتھک کوششوں اور مشکل وقت میں ریونیو کی وصولی کو بہتر بنانے کے عزم پر ان کی کاوشوں کو سراہتا ہے ۔
ایف بی آر مالی سال کی پہلی ششماہی کیلئے ریو نیو ہدف حاصل نہیں کر سکا
Jan 01, 2023